ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیرممالک کی امداد میں اضافہ کریں: عمران خان

عمران خان فائل فوٹو عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کو چاہیے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کی امداد میں اضافہ کریں۔

کورونا وائرس کے بعد ترقی اور سرمایہ کاری پر اعلی سطح ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا ایک عالمی مسئلہ ہے جس نے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے، وائرس کی وجہ سے ہماری برآمدات متاثر ہوئیں اور ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثرہوئے، ترقی یافتہ ممالک مل کر اس مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نائیجریا، ایتھوپیا اور مصر کو بھی ہمارے جیسے حالات کا سامنا ہے، عالمی وبا سے مشترکہ کوششوں سے ہی نمٹا جاسکتا ہے، کورونا کے خلاف جی 20 ممالک کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے جو مدد اب تک کی جا چکی ہے اس سے زیادہ مدد ہونی چاہیے جب تک اس مسئلے کو عالمی مسئلے کے طور پر حل نہیں کیا جاتا اس سے نمٹنا مشکل ہوگا۔

یاد رہے اپریل میں وزیراعظم عمران خان نے کرونا سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترقی پذیر ملکوں کو یہ فکر ہے کہیں غریب بھوک سے نہ مرجائیں، ترقی پذیر ملکوں میں لاک ڈاون کی وجہ سے بھوک کے مسائل سے بھی نمٹنا ہے،ترقی یافتہ ملکوں میں کورونا کو وائرس کی روک تھام اور معیشت سےنمٹنا ہے۔

بعد ازاں ترقی یافتہ ممالک کے گروہ جی ٹوینٹی نے پاکستان سمیت 76 ممالک پر واجب الادا قرضے مؤخر کرنے کی منظوری دے دی ہے، ان ممالک پر رواں سال یکم مئی سے 31 دسمبر تک واجب الادا قرضے مؤخر کیے گئے ہیں، یہ ادائیگیاں اب جون 2022 سے 2024 کے درمیان کرنا ہوں گی۔

قرضوں کی ادائیگی کو مؤخر کرنے کا مقصد ترقی پذیر ممالک کی کرونا کی وبا سے پیدا ہونے والے صحت اور معاشی بحرانوں سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے، یہ سہولت ان ممالک کو ملے گی جو عالمی بینک کی انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے تحت قرضوں میں ریلیف کے اہل ہیں، ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔

 

install suchtv android app on google app store