آخر نواز شریف کی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں؟فواد چوہدری کا سوال

آخر نواز شریف کی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں؟ وفاقی وزیر نے مطالبہ کر دیا فائل فوٹو آخر نواز شریف کی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں؟ وفاقی وزیر نے مطالبہ کر دیا

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر نواز شریف کی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں؟

میڈیا رپورٹس  کے مطابق وفاقی وزیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر محکمہ صحت نے شریف خاندان سے ملی بھگت کی ہے تو اس پر انکوائری بٹھائی جانی چاہیے۔

فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ نواز شریف کی طبی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں، اس کی وجہ بہ ظاہر برطانیہ میں ٹیسٹ کا پاکستان میں ہونے والے ٹیسٹ سے الگ ہونا ہے، لگتا ہے برطانوی ڈاکٹر نواز شریف کو شدید بیمار قرار دینے سے ہچکچا رہے ہیں، ایک مطلب یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے جو ٹیسٹ کرائے وہ مشکوک تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان حالات میں پنجاب حکومت کو ایک انکوائری بٹھانی چاہیے، جو محکمہ صحت، لیب اور ڈاکٹروں کی شریف خاندان سے ملی بھگت کا جائزہ لے، اور عوام کے سامنے مکمل حقائق رکھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ نواز شریف کا آج کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، ان کی دل کی کیتھیٹرائزیشن طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن سے متعلق میڈیا پر اطلاعات درست نہیں۔

اس سے قبل ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم کا آج (24 فروری) لندن میں پیچیدہ آپریشن ہے جب کہ ملک احمد خان کا بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کی سرجری 24 فروری کو ہوگی۔

install suchtv android app on google app store