اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے سے بالآخر کیوں روک دیا؟ تفصیلات آگئیں

اسلام آباد ہائیکورٹ اور اسحاق ڈار فائل فوٹو اسلام آباد ہائیکورٹ اور اسحاق ڈار

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے سے روک دیا، عدالت نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز نے اسحاق ڈار کی اہلیہ کا ضبط گھر واپس لینے کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ گلبرگ لاہور میں گھر چودہ فروری انیس سو نواسی کو اسحاق ڈار نے حق مہر کے عوض اپنی اہلیہ کو دیا۔

نیب نے گھر منجمد کرتے ہوئے نیلامی کےلئے پنجاب حکومت کی تحویل میں دے دیا، عدالت نے دلائل سن کر حکم امتناع جاری کر دیا، عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کر کے 13فروری تک جواب طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں: سابق وفاقی وزیر کے بنگلے کی سرکاری قیمت 4 کروڑ 50 لاکھ روپے، کوئی خریدار نہیں مل سکا

یاد رہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا لاہور گلبرگ 3 میں واقع 4 کنال 17 مرلے پر مشتمل بنگلہ خریدار نہ ہونے کے باعث نیلام نہ ہوسکا۔ سابق وفاقی وزیر کے بنگلے کی سرکاری قیمت 4 کروڑ 50 لاکھ روپے لگائی گئی تھی۔

 

install suchtv android app on google app store