وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے فسطائی(فاشسٹ) نظریے کو جمہوریت مخالف اور امن کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ دنیا اب مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں جمہوریت مخالف اور فاشسٹ نظریے کو تسلیم کررہی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ جمہوریت مخالف اور فاشسٹ نظریہ خطے کے امن کےلیے سب سے بڑا خطرہ ہے جبکہ بھارتی مسلمان اور 80 لاکھ کشمیری پہلے ہی مودی کی فاشسٹ پالیسیوں کی وجہ سےاذیت میں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 80 لاکھ کشمیریوں کو سفاک نسل پرست مودی سرکار کے 9 لاکھ فوجیوں نے 6 ماہ سے سخت محاصرے میں جکڑ رکھا ہے۔
دنیا اب برملا تسلیم کررہی ہےکہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں غیرجمہوری اور فاشسٹ نظریہ مسلط کیاجارہا ہے۔ یہ خطے کی سلامتی اور امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔80 لاکھ کشمیری اور بھارت میں بسنے والے مسلمان پہلے ہی مودی کی سفاک پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 25, 2020
pic.twitter.com/9e2rJonZUB
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کے حالیہ اقدامات سے پہنچنے والے نقصان کے اثرات کئی دہائیوں تک رہ سکتے ہیں، مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کا بھی جینا حرام کیا ہواہے اور پانچ ماہ سے جاری لاک ڈاون میں کشمیری عوام سسک سسک کے زندگی گزار رہے ہیں۔
دی اکانومسٹ کے مطابق بھارت کے 200 ملین سے زائد مسلمانوں کو خوف ہے کہ مودی بھارت میں ایک ہندو ریاست کی تشکیل کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کالے قانون کے خلاف طلبا اور عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے جبکہ بھارتی میڈیا بھی اب مودی کے خلاف بولنے لگ گیا ہے۔ بھارت میں متعدد مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے کے شک میں قتل کردیا گیا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔