وکیل نے اٹارنی جنرل کو ترکی بہ ترکی جواب دے کر نواز شریف کے برگر کھانے کی اصل وجہ بتادی

سابق وزیراعظم نواز شریف فائل فوٹو سابق وزیراعظم نواز شریف

ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرسماعت کے دوران وکیل نے اٹارنی جنرل کو ترکی بہ ترکی جواب میں کہا کہ ان کے مؤکل برگر نہ کھائیں تو کیا روزے رکھ لیں جس پر جج نے دونوں کو عدالت میں سیاسی بیان بازی سے روک دیا۔

جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کی اور حکومت کی جانب سے ایڈشنل اٹارنی جنرل اشتاق اے خان پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کب آرہے ہیں، وہ واپس آئیں گے یا وہیں بیٹھ کر سب چلائیں گے۔ حکومتی وکیل نے کہا کہ سابق وزیراعظم ہائیڈ پارک میں برگر کھاتے نظر آتے ہیں۔

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ ہم نے سابق وزیراعظم کی صحت مکمل بحال نہیں ہوئی، ہم ایمبیسی سے تصدیق شدہ رپورٹس گورنمنٹ اور عدالت میں جمع کروا چکے ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کیوں نہیں کرایا۔ ایڈشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہیں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس نہیں ملیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے نواز شریف اور شہباز شریف سے اسٹام پیپر پر حلف نامہ بھی لیا تھا

install suchtv android app on google app store