موسمی شدت کے باعث حادثات درجنوں افراد جاں بحق، متعدد زخمی

موسمی شدت کے باعث حادثات  درجنوں افراد جاں بحق، متعدد زخمی فائل فوٹو موسمی شدت کے باعث حادثات درجنوں افراد جاں بحق، متعدد زخمی

آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں برفانی تودے گرنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے سیکڑوں عمارات متاثر اور درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق ملک کی اعلیٰ سول اور فوجی قیادت نے متعلقہ اداروں کو فوری طور پر متاثرہ افراد کو انسانی امداد پہنچانے کی ہدایت کی۔

ملک بھر میں مغربی ہواؤں کے باعث موسمی صورتحال شدت اختیات کر گئی ہے جس کے نتیجے میں برفانی تودے، لینڈ سلائیڈنگ اور بارش سے ہونے والے مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 93 تک جا پہنچی ہے جس میں سب سے زیادہ اموات آزاد کشمیر اور اس کے بعد بلوچستان میں ہوئیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ شدید برف باری کے باعث وادی کے کچھ علاقوں کی رسائی ابھی تک ممکن نہیں لہٰذا اموات کی تعداد میں اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ موسم کا حال بتانے والوں نے جمعے سے برفباری کے نئے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے۔

گزشتہ 2 سے 3 روز کے دوران موسمی شدت کے باعث ہونے والے حادثات میں آزاد کشمیر میں 66 افراد، بلوچستان میں 20 اور پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

بارشوں، برفباری کے باعث خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور بلوچستان کی اہم شاہراہیں بھی بند ہوگئیں ہیں۔

وادی نیلم کے ڈپٹی کمشنر راجا محمود شاہد کے مطابق 80 فیصد ہلاکتیں تحصیل شردا کے علاقے سورگن میں بکوالی اور سیری دیہاتوں میں ہوئیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تودہ گرنے کے نتیجے میں کم از کم 84 مکانات اور 17 دکانیں مکمل طور پر تباہ جبکہ 94 مکانات اور ایک مسجد کو جزوی نقصان پہنچا، اس کے ساتھ 10 موٹر بائیکس سمیت 19 گاڑیوں بھی متاثر ہوئیں۔

آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر اسلام آباد میں موجود تھے، جنہوں نے آزاد کشمیر کے اسپیکر اور دیگر افراد کے ہمراہ ایک اجلاس میں وادی نیلم کی صورتحال کا جائزہ لیا اور متاثرین کی مشکلات حل کرنے کے اقدامات کی ہدایت کی۔

انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ متاثرہ افراد کے مسائل حل کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔

install suchtv android app on google app store