پاکستان میں کرپشن کی تین ٹانگیں ہیں جن پر کرپشن کی عمارت کھڑی ہے، جیل میں شریکِ جرم ہوتے لیکن اصل مجرم کوئی اور ہیں۔
تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہاہے کہ پاکستان میں کرپشن کی تین ٹانگیں ہیں جن پر کرپشن کی عمارت کھڑی ہے جن میں ایک بیوروکریسی ہے ، دوسرا بزنس مین اورتیسرا سیاستدان ہے ۔
اوریا مقبول جان نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد سے اب تک جتنے بھی جوڈیشل کمیشن بنے ہیں، ان کی تاریخ بتایئے ، اس وقت رانا ثناءاللہ کیس میں جوڈیشل کمیشن بننے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اے این ایف کی تفتیش پر عدم اعتماد کااظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بندے کا کیا قصور ہے جس سے منشیات کی ایک پڑیا نکلتی ہے اور پھر ساری عمراس کی ضمانت نہیں ہوتی؟ رانا ثناءاللہ کی تو ہائی کورٹ سے ضمانت ہوگئی ہے ۔
اور یا مقبول جان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرپشن کی تین ٹانگیں ہیں جن پر کرپشن کی عمارت کھڑی ہے جن میں ایک بیوروکریسی ہے ، دوسرا بزنس مین اورتیسرا سیاستدان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج تک ایک شفاف گفتگو کے بعد قانون نہیں بنا ،یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے ۔ پاکستان کے جتنے بھی انسداد دہشت گردی کے ادارے ہیں ان کا گلا گھونٹا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جیل میں چلے جائیں تو آپ کو چھوٹے چھوٹے سکیلوں کے بندے مل جائیں گے جن کو نیب نے پکڑا ہوا ہے جوشریک جرم ہوتے لیکن اصل مجرم کوئی اور ہیں۔