شریف فیملی کے لئے کیا نئی مصیبت کھڑی ہو گئی؟ کونسا مبینہ سہولت کار نیب کے حوالے کر دیا گیا

شریف فیملی فائل فوٹو شریف فیملی

منی لانڈرنگ کیس میں شریف فیملی کے مبینہ سہولت کار ملزم راشد کرامت کو عدالت نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحویل میں دے دیا ہے۔

احتساب عدالت کے ایڈمن جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس پر سماعت کی۔

نیب کی جانب سے ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 28 دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم راشد کرامت 2007 سے حمزہ شریف کا ملازم تھا اور اس کے بنک اکاونٹ میں 45 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔

نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ راشد کرامت پر حمزہ شہباز شریف اور سلمان شہباز کیلئے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد ہے، ملزم شریف فیملی کے اکاؤنٹ میں پیسے منتقل کرتا تھا۔
راشد کرامت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں بھاری رقم ٹرانسفر کی ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل احتساب عدالت نے نیب کو مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز سے منی لنڈرنگ کیس میں کیمپ جیل میں ہی تفتیش کی اجازت دی تھی۔

حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز اور منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں زیر حراست ہیں۔

نیب نے عدالت سے حمزہ شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مانگی تھی۔

install suchtv android app on google app store