وکلا کا اسپتال دھاوا، دو مقدمات درج، تفصیلات اس خبر میں

وکلا کے خلاف مقدمہ درج۔ فائل فوٹو وکلا کے خلاف مقدمہ درج۔

پی آئی سی حملے کے 2 مقدمات تھانہ شادمان میں درج کر لیے گئے، ڈھائی سو وکلا نامزد، دہشت گردی کی دفع بھی شامل ہے۔

ت کے مطابق پی آئی سی پر حملہ آور 250 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، دو الگ الگ مقدمات ڈاکٹر ثاقب شیخ اور ایس ایچ او شادمان انتخاب شاہ کی مدعیت میں تھانہ شادمان درج کیے گئے ہیں۔

وکیلوں کے خلاف مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے سمیت سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ، فائرنگ، پولیس وین جلانے، قتل، اقدام قتل، بلوہ، ہنگامہ آرائی اور کارِ سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کیے گئے ہیں، ایک مقدمے میں ڈاکٹرز، دوسرے میں پولیس مدعی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹروں اور اسپتال عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، سرکاری کام میں مداخلت سے مریضوں کی جانیں ضایع ہوئیں، وکلا نے اسپتال میں کروڑوں روپے کی مشینری اور املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس اہل کاروں پر تشدد کیا گیا، ہوائی فائرنگ کی گئی اور پولیس وین کو جلایا گیا۔

دوسری طرف پنجاب میں دل کے سب سے بڑے اسپتال پر وکیلوں کے حملے کے نتیجے میں 7 مریض دم توڑ گئے ہیں، وکیلوں کی پی آئی سی پر یلغار کے سبب ایک گھنٹے تک ایمرجنسی میں ہنگامہ آرائی ہوتی رہی، وکلا نے آپریشن تھیٹر میں بھی گھس کر سامان اور آلات تباہ کر دیے۔

حملے کے دوران عملے کو جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا، خوف زدہ مریض ڈرپ ہاتھ میں لیے بھاگے، تیمارداروں نے وکلا کی منتیں کیں، لیکن انھوں نے کسی کی نہ سنی، اسپتال کے مرکزی دروازے کو بھی تالا لگا دیا گیا، وکیلوں نے ڈاکٹروں کو مارا پیٹا، اسپتال کے شیشے توڑ دیے گئے، گارڈ کی پٹائی کی گئی، گاڑیاں کو نقصان پہنچایا گیا۔

مزید پڑھیں: وکلاء کا امراض قلب اسپتال پر دھاوا، 6 مریض جاں بحق، تفصیلات جانیئے

یاد رہے کہ وکلاء نے لاہور میں امراض قلب کے اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا اور آپریشن تھیٹر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے باعث طبی امداد نہ ملنے پر 6 مریض جاں بحق ہوگئے۔

 

install suchtv android app on google app store