وفاقی دارالحکومت کے بعد دھرنے کا رخ اب ملک کی اہم شاہراہوں کیجانب، جے یو آئی(ف) کے پلان بی میں اہم اعلان۔۔۔ عوام ہوجائیں ہوشیار!

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان فائل فوٹو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے آزادی مارچ کے دھرنا پلان بی کے تحت اب لاہور، اسلام آباد جی ٹی روڈ پر بھی دھرنے کا پروگرام تشکیل دے دیا۔

امامیہ کالونی شاہدرہ کے قریب جے یوآئی (ف) کے مقامی کارکن 18 نومبرسے دھرنے کا آغاز کریں گے ساتھ ہی لاہور کے مال روڈ پر دھرنا دینے کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔اطلاعات ہیں کہ جے یوآئی (ف) کی مقامی تنظیم امامیہ کالونی کے قریب جی ٹی روڈ پر پیر دن دوبجے کے قریب دھرنے کا آغاز کرے گی جو رات تک جاری رہے گا۔جے یو آئی (ف) کے رہنمائوں نے وسطی پنجاب میں احتجاج اور دھرنے شروع کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 18 نومبرسے جی ٹی روڈ پر دھرنے کا آغاز ہوگا جس میں مقامی کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی، مال روڈ لاہور پر بھی احتجاجی دھرنے کے حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے جس کا اعلان چند روز میں متوقع ہے اور اس دھرنے میں مولانا فضل الرحمن بھی شریک ہوں گے۔

رہنماؤں کے مطابق احتجاج اور دھرنے پرامن ہوں گے کسی بھی مقام پر املاک یا گاڑیوں کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا، جمعیت علمائے اسلام (ف) کی طرف سے اس وقت جنوبی پنجاب سمیت خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں 15 سے زائد مقامات پر دھرنے دیئے جارہے ہیں اور اب یہ سلسلہ وسطی پنجاب تک بڑھایا جارہا ہے۔دوسری جانب ممکنہ دھرنے اور احتجاج کے پیش نظر پنجاب حکومت اور سیکیورٹی اداروں نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

دریں اثنا صوبہ خیبر پختونخوا میں آزادی مارچ دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا اور چار اہم شاہراہیں بند رہیں جس کے باعث شہریوں کے مظاہرین سے جگہ جگہ جھگڑوں کے واقعات منظر عام پر آتے رہے۔ خیبر پختونخوا کے چار مقامات نوشہرہ حکیم آباد، چک درہ شاہراہ ریشم، بنوں، انڈس ہائی وے روڈ پر ہونے والے دھرنے سے لوگوں کو بڑی تعداد میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ گڈز ٹرانسپورٹ لے جانے والے ڈرائیوز کے مظاہرین سے جھگڑوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

 

install suchtv android app on google app store