سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس فائل فوٹو سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس

سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں مستغیث جواد حامد کا انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جاری بیان گزشتہ روز مکمل ہو گیا۔


جواد حامد نے اپنے بیان میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور حواریوں نے کی اور قتل عام کا یہ منصوبہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی سرپرستی میں پایہ تکمیل کو پہنچایا گیا اور اس قتل عام میں سابق ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ای پی طارق عزیز، ایس پی سلیمان، عمر ورک اور درجنوں پولیس افسران اور اہلکار پیش پیش تھے، جوادحامد نے کہا کہ پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نمبر 510درج کی،اس ایف آئی آر کو اس وقت کی پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ناقص قرار دے کر مسترد کرنے کی رپورٹ دے دی مگر شہباز حکومت نے اپنی ہی بنائی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف نہیں ملا جس کی وجہ سے ہم نے استغاثہ دائر کیا، بعدازاں گفتگو کرتے ہوئے جواد حامد نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق اہم ثبوت انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو رکھ دئیے ہیں، امید ہے ہمیں انصاف ملے گا، جواد حامد نے مزید کہا کہ نواز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا مرکزی کردار ہے اسے باہر جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ 14شہریوں کے قتل عام پر کوئی ٹس سے مس نہیں ہورہا اور ایک سزا یافتہ قومی مجرم کے علاج کے مسئلہ پر سب سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

عدالت میں صاحبزادہ انوار اختر ایڈووکیٹ، محرم علی بالی ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ موجود تھے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں مستغیث جواد حامد کا انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جاری بیان گزشتہ روز مکمل ہو گیا۔

install suchtv android app on google app store