سپیکر قومی اسمبلی کا بابر اعوان سے رابطہ ،نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے کیا بات طے پاگئی؟

سپیکر قومی اسد قیصر اور سابق وزیر قانون بابر اعوان فائل فوٹو سپیکر قومی اسد قیصر اور سابق وزیر قانون بابر اعوان

سپیکر قومی اسد قیصر نے سابق وزیر قانون بابر اعوان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا،نواز شریف کا نام ای سی ایل نکالنے سے متعلق قانونی پہلووَں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق سپیکر اسد قیصرنے کہا کہ بطورسپیکر قومی اسمبلی آئین اور ارکان کا خیال رکھنا فرض ہے،سابق وزیر قانون بابراعوان نے کہا کہ نوازشریف کوانسانی اورطبی بنیادوں پربیرون ملک جانےکی اجازت دی گئی ، حکومت عدالتی فیصلوں کومن وعن قبول کرتے ہوئے عمل کر تی ہے،بابر اعوان کا کہناتھا کہ وزیراعظم کافیصلہ تھاکہ صحت پہلے سیاست بعدمیں،ماضی میں شخصیات بیان حلفی دے کر گئیں لیکن واپس نہ آئیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق حکومت نے پلان بی کو ناکام بنانے کے لیے جے یو آئی ف کے مدرسوں کی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔

 جمعیت علمائے اسلام(ف) کی جانب سے پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں مختلف شہروں کی شاہراہوں پر دھرنے چوتھے روز اتوارکو بھی جاری رہے ۔کارکنان نے حب ریور روڈ بند کر دیا ہے۔ سندھ، بلوچستان کے درمیان دھرنے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، شہری سڑک پر پھنس گئے ہیں، کوئٹہ چمن شاہراہ اور سکھر میں بھی قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔کندھکوٹ میں بھی جے یو آئی کے کارکنان نے انڈس ہائی وے پر دھرنادیا، جس سے ٹریفک معطل ہے، گھوٹکی میں بھی جے یو آئی کا قومی شاہراہ پر دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا ہے

جبکہ سکھر میں ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا ہے، قومی شاہراہ بلاک ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے بعد اب پولیس نے پنجاب بھر کے مدرسوں میں زیر تعلیم بچوں اور عملے کی نگرانی شروع کردی، مدرسوں کے سرپرستوں کی بھی مانیٹر جاری ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب کے تمام پولیس افسران کو مدرسوں میں ہونے والی سرگرمیوں سے اپدیٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جمیعتِ علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کے بعد پلان بی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنے دیے جارہے ہیں۔

install suchtv android app on google app store