لاہور ہائیکورٹ کا نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا۔ تفصیلات اس خبر میں

حکومتی رہنماء بابر اعوان کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ حکومت کو قبول ہے فائل فوٹو حکومتی رہنماء بابر اعوان کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ حکومت کو قبول ہے

حکومتی رہنماء بابر اعوان کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ حکومت کو قبول ہے، عدالتی فیصلے کو چیلنج یا اسکے خلاف اپیل نہیں کی جائے گی، حکومتی فیصلہ 100 فیصد درست تھا عدالت نے تسلیم کیا ہے۔


تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے نواز شریف کو باہر بھیجنے اور انکا نام ایس سی ایل سے نکالنےکا فیصلہ آنے کے بعد نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آج کا فیصلہ آنے کے بعد نواز شریف کے صادق اور امین نہ ہونے اک فیصلہ ختم نہیں ہوا، آج کا عدالتی فیصلہ کسی کی بھی فتح یا شکست نہیں ہے، ہم آج کے عدالتی فیصلے کو چیلنج یا اسکے خلاف اپیل نہیں کریں گے، عدالت نے تسلیم کیا کہ حکومتی فیصلہ 100 فیصد درست ہے لیکن نواز شریف کو باہر بھیجنے کی اجازت دے کر عدالت نے اپنا اختیار استعمال کیا ہے۔

دوسری جانب عدالت کا فیصلہ آنے کا بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری والدہ کی التجائیں اللہ تعالیٰ نے منظور کر لیں، اب نواز شریف کا علاج جو کہ فوری ہونا چاہیئے تھا، اس علاج میں حکومت کی پیدا کرتی تاخیر عدالتِ عالیہ کے فیصلے نے ختم کر دی، میں آج عدالتِ عالیہ، عوام معزز جج صاحبان اور پوری قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو نواز شریف کے لیے دن رات دعائیں کرتے رہے، اللہ تعالیٰ اس سفر کو مبارک کرے اور نواز شریف کو صحت یاب کرے تا کہ وہ علاج کرا کر واپس وطن آ سکیں، حکومت کے تاخیری حربے آج اپنے اختتام کو پہنچ گئے۔

خیال رہے کہ لاہور ہائیوکورٹ نے حکومتی اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے باہر بھیجنے کی اجازت دے دی ہے، عدالت نے فوری طور پر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے، شہباز شریف اور نواز شریف کی جان سے عدالتِ عالیہ میں انڈر ٹیکنگ دی گئی ہے، جس کے بعد عدالت نے نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی ، حکومتی وکیل کی جانب سے عدالتی ڈرافٹ پر تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا لیکن عدالتِ عالیہ نے نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کا پروانہ جاری کر دیا ۔

install suchtv android app on google app store