پاکستان پیپلز پارٹی نے کنارہ کشی اختیار کرلی، جے یو آئی(ف) کو بڑا دھچکا لگ گیا۔۔۔ تہلکہ خیز خبر نے آزادی مارچ کو متاثر کردیا

جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو فائل فوٹو جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی نے جے یو آئی (ف) کے پلان بی سے لاتعلقی کا اعلان اور سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی تجویز مسترد کر دی۔

فضل الرحمن کی حکومت مخالف تحریک کو بڑا دھچکا لگ گیا، پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہوا، پیپلز پارٹی نے آزادی مارچ کے پلان بی سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا جبکہ سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی تجویز بھی مسترد کر دی گئی، کور کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی از سر نو تنظیم سازی کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔

دوسری طرف امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کیا۔ امیرجماعت اسلامی نے آصف زرداری کی طبیعت کو دریافت کیا۔ اس موقع پر سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت خرابی کی خبروں پر تشویش ہے، زرداری کی صحت یابی کے لئے دعاگو ہوں۔

ٹیلیفونک گفتگو کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا مشکور ہوں کہ انہوں نے زرداری صاحب کی خیریت دریافت کی۔ موجودہ ملکی حالات میں باہمی رابطے کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت لینے سے انکار کر دیا ہے، زرداری کو ذاتی معالج تک بھی رسائی نہیں دی جا رہی۔

اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے سال تک ہمارا نیا وزیراعظم ہوگا۔ پیپلز پارٹی عوامی حکومت بنائے گی۔

 

install suchtv android app on google app store