ایک اور بڑی جماعت نے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کردیا مگر کیوں؟ بڑی خبر نے حکمران جماعت کو پریشانی میں مبتلا کر دیا

مولانا فضل الرحمان اور عمران خان فائل فوٹو مولانا فضل الرحمان اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان کا احتجاج ختم بھی نہ ہوا کہ ایک اور بڑی جماعت نے اسلام آباد پر چڑھائی کا اعلان کردیا

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے 22 دسمبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کردیا۔
جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ان کی جانب سے ہر شہر میں احتجاج کی حجت تمام ہوگئی ہے جس کے بعد اب اسلام آباد کے درو دیوار ہلانے کا وقت آگیا ہے,22دسمبر کو دہلی کا جواب اسلام آبادسے دینے کے لیے لاکھوں لوگوں کو جمع کر کے کشمیر کی آزادی کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،عمران خان کشمیر کی آزادی،معاشی اصلاح اور عوام کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں وہ اقتدار چھوڑ دیں،بزدل حکمرانوں کے باعث نریندر مودی نہ صرف کشمیر کو ہڑپ کرنے کی سازش کررہے ہیں بلکہ مظفرآباد اور اسلام آبادکی جانب بڑھ رہے ہیں،عمران خان اسلام آباد کے گرم ہاؤس میں بیٹھ کر ٹیپو سلطان بننے کا دعویٰ کررہے ہیں ٹیپو سلطان حافظ قرآن،مدبر اور بہادر حکمران تھے قیادت کے لمحوں کی غلطی قوم صدیاں بھگتی ہے،کشمیر کی آزادی کا لمحہ آیامگربزدل حکمرانوں نےوہ اقدامات ابھی تک نہیں کیےجوکیے جانے چاہیں تھے،کشمیریوں سے بے وفائی کرنے والے حکمرانوں کو پاک سرز مین زیادہ دیر برداشت نہیں کرتی.

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسلام آباد کے مردوں کوجگانے اورمسئلہ کشمیر پران کی توجہ مبذول کرانے کیلئے22دسمبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کیا جائے گا، اس احتجاجی مارچ میں پاکستان کے ہر طبقے کی نمائندگی ہوگی اور مودی اور اس کے یاروں کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے واضح پیغام دیا جائے گا۔

install suchtv android app on google app store