مقبوضہ کشمیر میں عورتوں کو شدید اذیت اور کرب کا سامنا ہے، ملیحہ لودھی کا اقوام متحدہ میں آخری خطاب

  • اپ ڈیٹ:
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنا آخری خطاب کیا ہے فائل فوٹو ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنا آخری خطاب کیا ہے

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنا آخری خطاب کیا جہاں انہوں نے کشمیر کا مقدمہ لڑا اور خواتین کے حقوق کی بات کی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین اور امن و سلامتی پر مباحثہ ہوا، جس میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بحیثیت مندوب اپنا آخری خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں ملیحہ لودھی نے کشمیر میں بھارتی جارحیت اور خواتین پر اسکے اثرات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ 70سال میں پاکستان کی پہلی خاتون مستقل مندوب ہونے پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عورتوں کو شدید اذیت اور کرب کا سامنا ہے، کرفیو اور پابندیوں نے کشمیری عورتوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قابض افواج عورتوں کے سامنے ان کے بچے اٹھا کرلے جاتی ہیں، بھارتی افواج جنسی تشدد جیسے سنگین جرائم میں بھی ملوث پائی گئی ہے۔

ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ عالمی برادری اس سنگین صورت حال کا جائزہ لے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ وزیراعظم نے عمران خان وزارت خارجہ میں تقرر وتبادلوں کی منظوری دی تھی جس کے بعد ملیحہ لودھی کی جگہ سینئر سفارت کار منیر اکرم کو اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مندوب مقرر کیا گیا۔

 

install suchtv android app on google app store