وزیراعظم کا ملک بھر میں بے نامی جائیدادوں کیخلاف کریک ڈاؤن فیصلہ

وزیراعظم کا ملک بھر میں بے نامی جائیدادوں کیخلاف کریک ڈاؤن فیصلہ فائل فوٹو وزیراعظم کا ملک بھر میں بے نامی جائیدادوں کیخلاف کریک ڈاؤن فیصلہ

وزیرِ اعظم عمران خان نے ملک بھر کے تمام ڈپٹی کمشنروں اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے سربراہوں کو بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اس حوالے سے وزیراعظم آفس کی جانب سے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو جاری کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنر ایک ماہ میں اپنے متعلقہ علاقوں میں واقع بے نامی اور مشکوک جائیدادوں کی نشاندہی کرکے رپورٹ پیش کریں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنروں کی جانب سے پش کی جانے والی رپورٹ میں نشاندہی نہ کی جانے والی بے نامی جائیداد سے متعلق بعد میں علم ہونے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر یا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور متعلقہ افسر کے خلاف بے نامی قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے تمام افسران کو 30 ستمبر تک فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آر) کے چیئرمین کو رپورٹ بھجوانے کی ہدایت کی گئی اور وزیرِ اعظم آفس کو بھی اس رپورٹ کی نقل بھیجی جائے گی۔

مراسلے میں کہا گیا کہ بے نامی جائیدادوں کے حوالے سے 20اگست 2019 کو ہونے والے اہم اجلاس میں وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں صوبائی حکومتیں متحرک کردار ادا کریں۔

خیال رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہوتے ہی بے نامی جائیدادیں ظاہر نہ کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔

14 مئی سے شروع ہونے والی اس اسکیم کا اختتام 30 جون کو ہونا تھا تاہم حکومت نے اس کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اثاثے ظاہر کرنے کی آخری تاریخ 3 جولائی کردی تھی۔
حکومت نے بے نامی ٹرانزیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت بے نامی جائیدادوں سے نمٹنے کے لیے لاہور، کراچی اور اسلام آباد پر مشتمل 3 بڑے اور 11 ذیلی زونز بنانے کا اعلان کیا ہے۔

بعدازاں ایف بی آر نے یکم اگست کو بے نامی جائیداد اور اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کے لیے ادارے میں ایک علیحدہ شعبہ قائم کیا تھا۔

install suchtv android app on google app store