نیب کا ادارہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو فائل فوٹو بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے گرفتار کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے ورنہ پارٹی کو اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور آج پیپلزپارٹی کے کارکن نے پرامن انداز میں یکجہتی دکھانے کے لیے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ لیکن حکومت کی جانب سے اسے برداشت نہیں کیا گیا یہ بہت حیران کن ہے کہ اسی جماعت کی حکومت ہے جنہوں نے اسلام آباد کو 2 سو دن تک یرغمال بنائے رکھا تھا اور آج وہ پیپلزپارٹی کے پرامن کارکن کو 30 منٹ کے لیے برداشت نہیں کرسکے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے غیرجمہوری رویئے کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پرامن کارکنوں کے خلاف ایسا اقدام غیر ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا دیکھا ہے کہ غیر جمہوری فورسز کے سامنے سرنڈر کیا جاتا ہے لیکن جب جمہوریت پسند کارکن آواز اٹھاتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ نیب حکام نے مجھ سے پیشہ وارانہ رویہ اختیار کیا،پانچ منٹ تک سوالات کیے گئے جس کے بعد سوال نامہ دیا گیا۔

اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں نیب کا کالا قانون ختم نہ کر کے غلطی کی لیکن ہم اقتدار میں آ کر آمر کا بنایا ہوا ہر کالا قانون آئین سے نکال دیں گے۔

نیب میں پیشی کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب کا ادارہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا، 2002 میں جیتے ہوئے الیکشن میں پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چوری کرنے کے لیے نیب کو بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق آمر پرویز مشرف پیپلز پارٹی کا ’پیراسائٹ‘ گروپ بنایا اور مشرف کی ’سلیکٹڈ حکومت اور اپوزیشن لیڈر‘ کو بٹھایا، یہ نیب کا ماضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری غلطی ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور میں نیب کے کالے قانون اور آمر کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکے، یہ ہماری کمزوری تھی اور انشااللہ آگے جا کر ہم اپنے آئین سے ہر آمر کا بنایا ہوا کالا قانون نکالیں گے۔

بلاول نے کہا کہ آج مجھے جس مقدمے میں طلب کیا گیا اس میں، میں کمپنی کا شیئرہولڈر اس وقت بنا جب میری عمر ایک سال سے بھی کم تھی، یہ لوگ میرا احتساب ایک سال سے کم عمر سے شروع کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہیں تو ہمیں جے آئی ٹی، نیب یا کٹھ پتلی اداروں سے ہمیں نوٹس ملتا ہے لیکن ہم ان نوٹسز سے نہیں ڈرتے کیونکہ ہم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے جاں نثار ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم کٹھ پتلی حکومت کو للکارتے رہیں گے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

install suchtv android app on google app store