پاکستان تحریک اںصاف کے سینیٹرفیصل جاوید اور وزیر خزانہ اسد عمر نے بلاول بھٹو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید نے بلاول بھٹو کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول قوم کو بتائیں وہ کس کی زبان بول رہے ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی پاکستان کی نہایت منفی تصویر کشی میں مصروف ہیں۔
سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ہمارے بہادر سپاہیوں نے عالمی امن کیلئے جوکچھ کیا بلاول اس پر پانی پھیرنا چاہتے ہیں،پاکستان اور امن مخالف حلقوں کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بلاول کو شرم آنی چائیے۔
بلاول بھٹو کے ٹویٹ کا تحریک انصاف کی جانب سے جواب
— PTI Central Media Department (@pticmdofficial) March 19, 2019
بلاول پاکستان کی نہایت منفی تصویر کشی میں مصروف ہیں،ہمارے بہادر سپاہیوں نے عالمی امن کیلئے جوکچھ کیا بلاول اس پر پانی پھیرنا چاہتے ہیں،پاکستان پوری دنیا کیلئے امن کا پیغامبر بن کر ابھرا ہے، سینٹر فیصل جاوید@FaisalJavedKhan
پی ٹی آئی سینیٹر نے واضح کیا کہ یہ نیا پاکستان ہے جس میں گھٹیا تماشوں سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا،ہم امن پسند قوم ہیں اور امن ہی چاہتے ہیں،آپ اور آپ کے والد نے اپنے تیس سالہ اقتدار میں غربت کی چکی میں پستے لوگوں کے لئے کیا کیا ہے۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایسے گروپوں سے حکومت کو دور رہنا چاہیے جو ملک دشمن ہیں اور ایسے وزرا کو نکالنے کے مطالبے پر مجھے اینٹی اسٹیٹ قرار دیا گیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے موت کی دھمکیاں اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے نوٹسز دیئے گئے تاہم یہ سب کچھ مجھے اصولی مؤقف سے نہیں ہٹا سکتے ہیں۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بنا کر گروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔
The government has responded to my demand to sack ministers associated with banned outfits by declaring me anti-state, issueing death threats & NAB notices. None of this deters us from our principle stand; form joint NSC parliamentary committee & act against banned outfits.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 19, 2019
دوسری جانب وزیر خزانہ اسد عمرنے اپوزیشن کی جانب سے الیکشن میں کالعدم تنظیموں کی حمایت لینے کا الزام مسترد کیا تھا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ جن تنظیموں نے الیکشن میں میری حمایت کی وہ خود دہشت گردی کی شکار رہی ہیں، میں بہت عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان کی معیشت اشرافیہ کلچر کی شکار ہے۔