رشتے کے تنازع پر دو افراد کا قتل کیس، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے زبردست ریمارکس

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ فائل فوٹو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مندرہ میں رشتے کے تنازع پر دو افراد کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے ملزم حنیف کی بریت کیخلاف درخواست خارج کر دی ہے، درخواست شہادتوں اور بیانات میں واضح تضاد کی بنیاد پر خارج کی گئی۔

سماعت کے دوران جھوٹے گواہوں کیخلاف جلد کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو کمال بات ہے کہ رشتہ لینے گئے اور دو افراد قتل کروا کر آ گئے، یہ رشتہ لینے نہیں رشتہ اٹھانے گئے ہوں گے، لڑکی کی مرضی کیخلاف رشتہ کیا جارہا ہو گا، یہ لوگ رشتہ لینے گئے تھے حملہ کرنے تو نہیں گئے تھے ۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسلام کے مطابق جھوٹا ثابت ہونے والے کا ساری زندگی بیان قبول نہیں ہوتا، یہاں ساری ذمہ داری عدالتوں پر ڈال دی جاتی ہے۔

ایک گواہ جب جھوٹا ثابت ہو جائے تو ساری شہادت رد کر دی جاتی ہے، ساری دنیا میں یہی قانون ہے اور اسلامی شریعہ کا بھی یہی قانون ہے، جلد اس قانون کا نفاذ کریں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ زخمی دوسروں کی حد تک سچ نہیں بول رہا اپنی حد تک کیسے بولے گا، دنیا میں آدھا سچ اور آدھا جھوٹ پر مکمل گواہی مسترد کر دی جاتی ہے، شہادتوں اور بیانات میں واضح تضاد ہے اور انہی کی وجہ سے ملزم بری ہوا ہے ۔

install suchtv android app on google app store