وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس سے اپوزیشن کا واک آؤٹ حکومت پر دباؤ ڈال کر این آر او لینے کے لیے ہے۔
وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ہر سال پارلیمنٹ پر عوام کے ٹیکس کے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اپوزیشن کی جانب سے اجلاس سے ایک اور واک آؤٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن صرف یہی کر سکتی ہے۔
پارلیمان جس پر عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ اربوں کے اخراجات اٹھتے ہیں،کے ایوانِ زیریں سے حزب اختلاف کا ایک مرتبہ پھر واک آؤٹ ظاہر کرتا ہے کہ شاید یہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے۔ یہ این آر او کے حصول اور نیب مقدمات، جو ہم نے قائم نہیں کئے، سے چھٹکارے کیلئے دباؤ ڈالنے کا ایک حربہ ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 15, 2019
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات حکومت پر دباؤ ڈالنے اور این آر او لینے کے لیے ہیں، اس طرح کرپشن کے خلاف احتساب کو نہیں روکا جاسکتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات تحریک انصاف کے بنائے ہوئے نہیں ہیں۔
وزیراعظم نے سوال کیا کہ 'کیا جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو کرپشن سے استثنیٰ دے دیا جائے، ایسا دکھائی دیتا ہے کہ انتخابات میں کامیاب ہونا ملک کی لوٹ مار کا لائسنس لینا ہے'۔
Does democracy mean immunity from corruption of democratically elected political leaders? It seems for them being elected is a license to plunder the country. https://t.co/POpMhLg7L1
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 15, 2019
ن لیگ اور پیپلز پارٹی مہمند ڈیم کو متنازع بنا رہی ہیں‘ فیصل واوڈا
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور آصف علی زرداری کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا اظہار خیال کے لیے کھڑے ہوئے تھے۔
وفاقی وزیر کے تقریر شروع کرتے ہی اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا لیکن فیصل واوڈا نے اپنی تقریر جاری رکھی۔
ہر کیس کھلے گا، سب کو حساب دینا ہوگا: وفاقی وزیر مراد سعید
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران کہنا تھا کہ جب بھی ان کے مقدمات کھلتے ہیں، یہ سب آپس میں مل جاتے ہیں۔