العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف نے مزید 30 سوالات کے جواب جمع کرا دیئے

 العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف  بیان قلمبند کرانے احتساب عدالت پہنچ گئے فائل فوٹو العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف بیان قلمبند کرانے احتساب عدالت پہنچ گئے

سابق وزیراعظم نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 151 سوالات میں سے 120 کے جواب دے دیے۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کی تو سابق وزیراعظم نے آج مزید 30 سوالات کے تحریری جواب دیے۔

آج سماعت شروع ہوئی تو نواز شریف نے بطور ملزم مسلسل تیسرے روز عدالتی سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کی ملکیت کا دعویٰ کبھی نہیں کیا، ہمیشہ کہا ہے کہ العزیزیہ کی ملکیت سے کچھ لینا دینا نہیں۔

سابق وزیراعظم نے اپنے جواب میں کہا کہ قطری شہزادے کے خطوط کبھی بھی کسی فورم پر اپنے دفاع کے لیے پیش نہیں کیے اور ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پر انحصار نہیں کیا۔

سابق وزیراعظم سے سوال کیا گیا 'جے آئی ٹی نے کہا قطری نے کوششوں کے باوجود بیان ریکارڈ نہیں کرایا، آپ کیا کہیں گے' جس پر نواز شریف نے کہا حمد بن جاسم نے جے آئی ٹی کو سوالنامہ فراہم کرنے کا کہا تھا، ان کی جانب سے یہ ایک معقول درخواست تھی تاہم جے آئی ٹی نے غیر ضروری طور پر بیان ریکارڈ کرنے کے لئے سخت شرائط رکھیں۔

نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی کے طریقہ کار سے لگا کہ وہ قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرنا نہیں چاہتی، قطری کے خطوط سے کہیں نہیں لگتا وہ جے آئی ٹی سے تعاون کے لیے تیار نہیں تھے۔

install suchtv android app on google app store