ایم کیوایم اور تحریک انصاف میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پاگیا

ایم کیوایم اور تحریک انصاف میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پاگیا سکرین گریب فوٹو ایم کیوایم اور تحریک انصاف میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پاگیا

پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان حکومت سازی کے حوالے سے معاہدہ طے پاگیا۔

عام انتخابات میں اکثریت ملنے کے بعد تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت سازی کے لیے مشاورت جاری ہے اور اس حوالے سے ایم کیوایم نے جہانگیر ترین کی جانب سے حکومت میں شمولیت کی دعوت پر عمران خان کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران خان سے ملاقات

ایم کیوایم کے وفد نے خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کی، وفد میں عامرخان، کنور نوید جمیل، وسیم اختر اور فیصل سبزواری شامل تھے جب کہ تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، عارف علوی، فواد چوہدری، اسد عمر، نعیم الحق، عمران اسماعیل اور دیگر رہنما بھی ملاقات میں موجود تھے۔

عمران خان سے ملاقات میں ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے درمیان حکومت سازی کے حوالے سے معاہدے پر اتفاق کیا گیا اور میمورنڈم پر بھی دستخط ہوئے۔

عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ میں جہانگیر ترین نےبتایا کہ ایم کیوایم سے معاملات طے پاگئے اور تعاون کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلدیاتی اختیارات کے حوالے سے ایم کیوایم کی سپریم کورٹ میں درخواست میں ان کا ساتھ دیں گے، کراچی کے عوام نے بھرپورطریقے سے ہمارا ساتھ دیا ہے، شہر کے لیے خصوصی مالیاتی پیکیج دیا جائے گا۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھاکہ کراچی کونظر انداز کیا گیا اس پرتوجہ نہیں دی گئی، شہر میں پانی، سیوریج اور ٹرانسپورٹ کے مسائل ہیں، حیدرآباد میں بھی یونیورسٹی ہونی چاہیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں ایم کیوایم کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھاکہ عمران خان کی دعوت پرآئے ہیں، ہمارے درمیان جوکچھ طے پایا ہے وہ آئینی تقاضے اور ملک کی ضرورت ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ مل کرچلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے معاملے پر ایم کیوایم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، اس معاملے پر پی ٹی آئی نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، حلقہ بندیوں کے معاملے پر بھی پی ٹی آئی سے بات چیت کی ہے۔

ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا جب کہ آپریشن میں ہونے والی زیادتیوں کے ازالے پر بھی بات ہوئی ہے۔

خالد مقبول نے کہا کہ کچھ چیزیں طے ہونی باقی ہیں، امید ہے وہ بھی خوش اسلوبی سے طے پاجائیں گی جب کہ وفاقی کابینہ کے حوالے سے بھی بات ہوئی، جیسے ہی کسی نتیجے پر پہنچیں گے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

فاروق ستار کی عدم موجودگی

وفد میں فاروق ستار کی عدم موجودگی کے سوال پر ایم کیوایم رہنما نے کہا کہ فاروق ستار سے کل رات بات ہوچکی اور رابطہ کمیٹی سے بھی بات ہوئی ہے، بہت سے ساتھی ہمارے ساتھ نہیں آسکے ہیں۔

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے اپوزیشن کو ووٹ دینے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارا یہاں موجود ہونا بہت سارے سوالات کا جواب ہے لہٰذا اب افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔

اس سے قبل ایم کیوایم کے وفد نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی جس میں عارف علوی اور عمران اسماعیل بھی شریک تھے جب کہ اس دوران متحدہ رہنماؤں نے اپنے مطالبات ان کے سامنے رکھے۔

ایم کیوایم نے جہانگیر ترین سے ملاقات میں کراچی پیکیج پرمن وعن عمل درآمد کی یقین دہانی مانگی ہےجس میں پانی، انفرااسٹرکچر، صفائی اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر عوامی مسائل کاحل شامل ہے۔

ایم کیوایم نے پی ٹی آئی سے کراچی میں اپنے دفاتر کو کھلوانے کی یقین دہانی مانگی ہے جب کہ سندھ اسمبلی میں لیڈرآف اپوزیشن اور گرینڈاپوزیشن الائنس بنان کے لیے بھی تعاون کا کہا گیا ہے۔

ایم کیوایم نے تحریک انصاف سے کراچی سے متعلق ہر قسم کے امور میں اعتماد میں لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

install suchtv android app on google app store