فاٹا اور پاٹا سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس وصول نہ کرنے کا فیصلہ

فاٹا اور پاٹا سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس وصول نہ کرنےکا فیصلہ فائل فوٹو فاٹا اور پاٹا سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس وصول نہ کرنےکا فیصلہ

نگران وفاقی حکومت نے فاٹا اور پاٹا سے بجلی اور پیداواری شعبے پر سیلزٹیکس اور کاروبار میں منافع پرانکم ٹیکس وصول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ اقدام قبائلی علاقوں کے خیبرپختونخوا کے ساتھ انضمام پر عملدرآمد کا حصہ ہے۔

یہ بات نگران وزیراطلاعات و نشریات سید علی ظفر نے بدھ کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم ناصرالملک کے زیر قیادت کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے متعلق ذرائع ابلاغ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔

یہ فیصلہ فاٹا کے خیبرپختونخوا کے ساتھ انجم انضمام کے حوالے سے کئے جانے والے اقدام کی ایک کڑی ہے۔

سید علی ظفر نے جو فاٹا انضمام سے متعلق عملدرآمد کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، کہا ہے کہ نان ڈیوٹی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے بعد پانچ سال تک کوئی کسٹم ڈیوٹی عائد نہیں ہوگی۔

نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا دو دن کے اندر ایک آرڈیننس نافذ کریں گے تاکہ فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق قانونی امور کو حل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فاٹا کے صوبے میں انضمام کے پیش نظر فاٹا کو آئندہ دس سال کے اندر ترقیاتی فنڈز کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے۔

سید علی ظفر نے کہا کہ کابینہ نے سیاسی پارٹیوں کو ان کی انتخابی مہم کے دوران مسائل کے حوالے سے اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تقاضے پورے کرنے کے بارے میں پالیسی فیصلے بھی کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسوں میں نوازشریف اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف کا مقدمہ جیل کی بجائے اوپن کورٹ میں چلانے کی بھی منظور ی دی۔

install suchtv android app on google app store