اگرمعلوم ہوا راؤ انوار کا کوئی سہولت کار ہے تو سخت کارروائی ہوگی، چیف جسٹس

نقیب قتل کیس: مفرور راؤ انوار کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ آج پیش کی جائیگی فائل فوٹو نقیب قتل کیس: مفرور راؤ انوار کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ آج پیش کی جائیگی

جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے والے شہری نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ اگر مفرور ملزم راؤ انوار عدالت میں پیش ہوجائیں تو بچ جائیں گے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مختصر سماعت کی۔

سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ راؤ انوار کو ایئرپورٹ پر کس نے سہولت دی اور کس نے ان کے پاس ایشو کیے جس پر انہوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر نجی ایئرلائن کے بورڈنگ پاس جاری ہوئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر معلوم ہوا کہ راؤ انوار کا کوئی سہولت کار ہے تو سخت کارروائی ہوگی، ملزم عدالت میں پیش ہوجائے تو بچ جائے گا۔

عدالت نے نجی ایئرلائن کے متعلقہ حکام کو بھی طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔

چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج پر بریفنگ کے لئے تیار ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ میں تیار ہوں، چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیڑھ بجے ہمیں ان کیمرہ بریفنگ دیں۔
چیف جسٹس نے گورنر اسٹیٹ بینک سے استفسار کیا کہ راؤ انوار کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے اور کیا ان کی تنخواہ اکاؤنٹ میں آرہی ہے جس پر گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ملزم کے 2 بینک اکاؤنٹس تھے جنہیں منجمد کردیا گیا ہے جب کہ ان کی تنخواہ آرہی ہے لیکن وہ نکلوا نہیں سکتے۔

کراچی رجسٹری میں ہونے والی گزشتہ سماعت پر عدالت نے مفرور راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے 2 دن کی مہلت دیتے ہوئے آئی جی سندھ کو آج رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

آئی جی سندھ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ملزم کے بیرون ملک فرار ہونے کے شواہد نہیں ملے اور آئندہ 2 سے تین روز میں پیش رفت ہوگی جس پر عدالت نے انہیں 2 روز کی مہلت دیتے ہوئے آج رپورٹ طلب کی تھی۔

install suchtv android app on google app store