اقتصادی رابطہ کمیٹی کا چار نجی پاور پلانٹ کو ایل این جی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

 اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت فائل فوٹو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ڈیزل اورفرنس آئل پرانحصار میں کمی کی پالیسی کے تحت چار نجی بجلی گھروں کو ایل این جی پر منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں ہوا، جس میں ملکی اقتصادی صورت حال اور ترقیاتی منصوبوں پرغورکیا گیا۔

اجلاس میں ملک میں موجود اکتالیس ہزارمیٹرک ٹن اضافی یوریا کی آئندہ سال اٹھائیس فروری تک برآمد جاری رکھنے کے علاوہ سری لنکا کو مزید پینتیس ہزار میٹرک ٹن یوریا ایکسپورٹ کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چار نجی بجلی گھروں کو ایل این جی پر منتقل کرنے کی منظوری دی، جن نجی بجلی گھروں کی پیداوار ایل این جی سے کی جائے گی ان میں سیف پاور لمیٹڈ،اورینئٹ پاور لمیٹڈ،ہالمو پاور ،جنریشن کمپنی اور شپائر الیکٹرک کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔

ساتھ ہی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو آئی پی پیزکیساتھ ادائیگی کے معاہدے کا اختیار دینے کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گردشی قرضہ کو ختم کرنے کے لئے جامع طریقہ کار وضع کرنے کی ہدائت کی۔۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرانسمیشن لائنزاور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ڈسکوز سے ریکوری کےنظام کو فعال کیاجائےای سی سی نے نان فائلرزکے لئے ودہولڈنگ ٹیکس میں اعشاریہ چارفیصد چھوٹ کی مدت میں تیس جون تک توسیع کا بھی فیصلہ کیا

واضح رہے کہ بائیس دسمبر کو ہونے والے ای سی سی اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سی پیک منصوبوں کاسامان ڈیوٹی فری لانے سمیت پنجاب کو پندرہ لاکھ ٹن اور سندھ کو پانچ لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے شوگر ملوں سے تین لاکھ ٹن چینی خریدنے کی بھی منظوری دی تھی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سی پیک کے تحت سکھر ملتان موٹروے کی تعمیرکے لئےسامان کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دی گئی جبکہ پنجاب کو پندرہ لاکھ ٹن اور سندھ کو پانچ لاکھ ٹن گندم تیس جون دوہزار اٹھارہ تک برآمد کرنے کی اجازت دی گئی۔

ای سی سی نے شوگر ملوں سے تین لاکھ ٹن چینی خریدنے کی بھی منظوری دی، اس فیصلے سے شوگر ملوں کو گنے کے بیوپاریوں کو ادائیگیاں کرنے میں مدد ملے گی۔اہم اجلاس میں ای سی سی نے واپڈا کو بینکوں سے قرضے لینے کی اجازت کا بھی فیصلہ کیا ، واپڈا ان قرضوں کو خیبرپختون خواہ کے نیٹ ہائیڈل منافع کی ادائیگی کے لئے خرچ کرے گا جبکہ انفرا سٹرکچر کے منصوبوں کی ری لینڈنگ پالیسی کی منظوری کے ساتھ سرکاری یونیورسٹیوں کو انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 113 مثتثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے معاشی استحکام ناگزیر ہے،توانائی منصوبوں کی تکمیل اور توانائی کی طلب پورا ہونے سے معیشت مستحکم ہوگی ۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں سے بھی معاشی ترقی کے ساتھ روزگار اورکاروبار کے مواقع پیدا ہوں گے، وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا کہ سیاسی بے یقینی ختم ہونے سے معیشت پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

install suchtv android app on google app store