اسلام آباد اور راولپنڈی کے ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کے دھرنے کے نتیجے میں جڑواں شہروں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جب کہ حکومت کی مظاہرین سے مذاکرات کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئیں۔
امن و امان برقرار رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے اسلام آباد دھرنے کا نوٹس لے لیا
کئی اہم شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو متبادل راستوں پر ٹریفک جام جیسے مسائل کا سامنا ہے، 15 روز سے میٹرو بس سروس بھی معطل ہے جب کہ فیض آباد اور اطراف کے دکاندار بھی شدید پریشان ہیں۔
مزید جانئیے: اسلام آباد میں دھرنا جاری، مظاہرین وزیر قانون کے استعفے کے مطالبے پر قائم
اسکول و کالج جانے والے طلبا و طالبات کو طویل سفر طے کر کے اپنی منزل پر پہنچنا پڑتا ہے، اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین بھی شدید پریشان ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ دھرنا ختم نہ ہونے پر برہم، وزیر داخلہ طلب
سپریم کورٹ نے بھی گزشتہ روز دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی جب کہ اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے۔