اسلام آباد ہائیکورٹ دھرنا ختم نہ ہونے پر برہم، وزیر داخلہ طلب

اسلام آباد ہائی کورٹ فائل فوٹو اسلام آباد ہائی کورٹ

ہائی کورٹ نے دھرنا ختم کرانے کے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ اور وزیر داخلہ احسن اقبال کو آج دن ساڑھے گیارہ بجے عدالت طلب کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنے کے خلاف جسٹس شوکت عزیز کی سربراہی میں درخواستوں کی سماعت ہوئی جس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل، آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد پیش ہوئے۔

مزید جانئیے: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا ختم کرنے کا حکم

اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ یہ لااینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے، سب کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس جا ری کروں گا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی قیادت دھرنا قائدین سے مذاکرات کر رہی ہے۔

 جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ 8 لاکھ آبادی کے حقوق کو ہائیکورٹ نظر انداز نہیں کر سکتی، یہاں تاجروں، طلباء اور مریضوں کا کیا قصور ہے، یہ سارا معاملہ اسلام آباد انتظامیہ کی نااہلی اور ملی بھگت سے ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کی دوسری ڈیڈ لائن بھی ختم

ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کچھ چیزیں کھلی عدالت میں نہیں بتا سکتے جس پر جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیے کہ جو کہنا ہے اوپن کورٹ میں کہیں جب کہ آپ نے یہی کہنا ہے کہ ان کے پاس ہتھیارہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: اسلام آباد: مذہبی جماعت کا 15ویں روز بھی دھرنا جاری، مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار

عدالت نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ اور وزیر داخلہ احسن اقبال کو آج دن ساڑھے گیارہ بجے عدالت طلب کرلیا ہے۔

install suchtv android app on google app store