بلوچستان میں 20 افراد کے قتل پر چیف جسٹس کا از خود نوٹس

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار فائل فوٹو چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے بلوچستان میں 20 افراد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے 3 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس نے تربت میں فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے 20 افراد کی لاشوں کے معاملے پر ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی بلوچستان سے 3 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ متعلقہ ادارے بتائیں کہ ایسے واقعات کی روکنے تھام کے لئے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں۔

مزید جانئیے: تربت سے 15 افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد

خیال رہے کہ چند روز قبل تربت کے علاقے بلیدہ سے 15 اور تاجبان سے 5 افراد کی لاشیں ملی تھیں جن کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا جب کہ مقتولین بیرون ملک جانے کے خواہشمند تھے۔

مقتولین کے حوالے سے لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر تربت سے ایران کے راستے یورپی ممالک جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

دوسری جانب ایف آئی اے نے 17 نومبر کو بلیدہ میں قتل ہونے والے 15 میں سے 4 نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے کا اہتمام کرنے والے 3 ایجنٹوں کو سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تربت سے مزید 5 افراد کی لاشیں برآمد

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ تربت میں ایف سی کے خفیہ آپریشن کے دوران 15 افراد کے قتل میں ملوث دہشت گرد یونس توکلی کو مقابلے کے بعد ہلاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مقابلے میں مارا گیا دہشت گرد بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے 8 بڑے کمانڈرز میں سے ایک تھا جو سانحہ تربت میں بھی ملوث تھا۔

install suchtv android app on google app store