دھرنا ختم نہ ہوا تو حکومت کو مجبوراً عدالتی حکم پرعمل کرنا ہوگا: احسن اقبال

وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت کے دھرنے کے شرکا ملک اور دنیا کو غلط پیغام دے رہے ہیں اور اگر دھرنا ختم نہ ہوا تو حکومت کو مجبوراً عدالتی حکم پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ قوم کو اسلام آباد دھرنے کے حوالےسے اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، مذہبی جماعت کے دھرنے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، شہریوں کی روز مرہ زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہے جب کہ دھرنے کے شرکا نے پنجاب حکام کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اسلام آباد میں حالات خراب نہیں ہوں گے اور ایک دو روز میں احتجاج ریکارڈ کرا کر واپس چلے جائیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا ختم نہ کرنے کا نوٹس لے لیا

احسن اقبال کا کہناتھا کہ عوام کو محصور کرنا نبی پاک ﷺ کی تعلیمات کے منافی ہے، قوم میں نفرت پیدا کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور مذہبی جماعت کے دھرنے کے شرکا ملک اور دنیا کو غلط پیغام دے رہے ہیں جب کہ دھرنے کے باعث ایک ہلاکت بھی ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہ ہوا تو حکومت کو مجبوراً عدالتی حکومت پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہو سکتا جب تک وہ ختم نبوت پر یقین نہ رکھے جب کہ پارلیمنٹ از خود ختم نبوت کی محافظ ہے، جس ترمیم پرتنازع اٹھا وہ وزیرقانون یا حکومت نے نہیں کی، تمام جماعتوں نے کی تھی، زاہد حامد نے حلف نامے کی بحالی کی سب سے پہلے حمایت کی اب حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا گیا ہے، حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی کے بعد تنازع کھڑا کرنا بے بنیاد ہے۔

install suchtv android app on google app store