پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ مایوس کن اور ناقابلِ قبول ہے، دہشت گردوں کو رہا کرنا نہ صرف ناجائز ہے بلکہ خطرناک بھی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ مایوس کن اور ناقابلِ قبول ہے، ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
SMBB case decision is disappointing & unacceptable. Realse of terrorists not only unjust but also dangerous. PPP will explore legal options.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) August 31, 2017
دوسری جانب آصفہ اور بختاور بھٹو نے بھی عدالتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے بختاور بھٹو نے کہا کہ والدہ کو قتل ہوئے دس سال کا عرصہ بیت گیا آج بھی ہم انصاف کے منتظر ہیں۔
بختاور نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ ہیش ٹیگ میں پرویز مشرف کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
آصفہ بھٹو نے کہا کہ بے نظیر قتل کیس میں سہولت کاروں کو سزا ہوئی حقیقی قاتل آج بھی آزاد ہیں، مشرف سے اس جرم کا جوب نہ مانگا گیا تو انصاف نہیں ہوگا، ساتھ ہی انہوں نے مشرف کو گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
عدالتی فیصلے پر آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے رد عمل کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر کیا۔
Musharraf ordered crime scene washed & doors locked trapping SMBB vehicle inside #ArrestMusharraf https://t.co/VidXsB3i0H
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) August 31, 2017
10 years later and we still await justice. Abettors punished but those truly guilty of my mothers murder roam free
— Aseefa B Zardari (@AseefaBZ) August 31, 2017
آصفہ بھٹو نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ سہولت کاروں کو سزا دی گئی، مگر جو اصل مجرم پایا گیا وہ آزاد ہے۔
There will be no justice till Pervez Musharraf answers for his crimes !
— Aseefa B Zardari (@AseefaBZ) August 31, 2017
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک مشرف اپنے جرم کا حساب نہیں دیتے انصاف نہیں ہوگا، ہم 10 سال بعد بھی انصاف کا انتظار کریں گے۔
یاد رہے روالپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بے نظیر قتل کیس کی سماعت گزشتہ 9 برس سے جاری تھی جس کا آج تفصیلی فیصلہ سنایا گیا، عدالت نے دو افراد کو جرم کی سزا سنائی جبکہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کو مفرور قرار دیتے ہوئے اُن کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔