سول ملٹری تعلقات پر چینلز کو غیر مصدقہ خبر نہ چلانے کی تنبیہ

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی طرف سے ٹی وی چینلز کو سول و ملٹری تعلقات کے حوالے سے کوئی غیر مصدقہ خبر یا تبصرہ متعلقہ ادارے کی تصدیق کے بغیر پیش نہ کرنے کی تنبیہ کردی گئی۔

پیمرا کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اتھارٹی کے کمپلینٹس اینڈ کال سینٹر، ٹوئٹر و فیس بک اکاؤنٹ اور ویب سائٹ کے ذریعے متعدد شکایات موصول ہورہی ہیں کہ بعض ٹی وی چینلز، اُن کے کچھ تجزیہ کار اور اینکرز مسلسل یہ پراپیگنڈا کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سول و ملٹری تعلقات انتہائی خراب ہیں اور نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبروں اور تجزیوں کو بڑھا چڑھا کے پیش کیا جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل نہ صرف ملکی مفاد اور قومی سلامتی کے منافی ہے بلکہ ایسی غیر پیشہ وارانہ گفتگو کر کے پاکستان کی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر ایک غیر سنجیدہ اور ناکام ریاست کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

دشمن کا ایجنڈا ہے کہ پاکستان میں قوم اور فوج کے درمیان فاصلے پیدا کیے جائیں تاکہ پاکستان یکسوئی اور اتحاد کے ساتھ آگے نہ بڑھ سکے، ایک ایسے وقت جب دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری ہے اور فوج کے بہادر جوان اور آفیسرز سرحدوں پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور عوام شہروں اور قصبوں میں دہشت گردوں کا شکار ہورہے ہیں، چند مخصوص عناصر کی طرف سے ٹی وی چینلز کو استعمال کرتے ہوئے فوج اور قوم کے درمیان مسلسل اختلافات پیدا کرنے کی مذموم کوشش کرنا قومی مفاد کے خلاف اور ایک انتہائی تشویشناک امر ہے اور فوج اور قوم کی دی گئی قربانیوں کا اثر زائل کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے، جس پر پیمرا اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔

اتھارٹی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے شرانگیز تبصرے و تجزیے نیشنل ایکشن پلان، آپریشن ضربِ عضب، آپریشن ردالفساد کی روح اور سپریم کورٹ کے نافذ کردہ ضابطہ اخلاق برائے الیکٹرانک میڈیا 2015 کی شقوں 3 (1)(b) اور 3 (1)(j) کے صریحاً خلاف ہے، جس کے تحت عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف بہتان تراشی کرنا منع ہے۔

لہٰذا بذریعہ انتباہ تمام نیوز و کرنٹ افیئرز ٹی وی چینلز کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ اُن کا چینل یا چینل کا کوئی ملازم، اہلکار یا پروگرام کا مہمان سول و ملٹری تعلقات کے حوالے سے کوئی غیر مصدقہ خبر یا تبصرہ متعلقہ ادارے کی تصدیق کے بغیر پیش نہ کرے جو آرمڈ فورسز کے خلاف بہتان تراشی کے زمرہ میں آتا ہو یا اُن کے تشخص کو نقصان پہنچاتا ہو یا کسی بھی قسم کے غیر آئینی اقدامات کے لیے اُکساتا ہو۔

بیان کے مطابق کسی بھی خلاف ورزی کرنے والے چینل کے خلاف پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

install suchtv android app on google app store