حکومتی وفد اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان قومی اسمبلی کے اسپیکر چیمبر میں ہونے والی اہم ملاقات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی، جس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان جاری ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ذرائع کے مطابق، حکومتی وفد پیپلز پارٹی کو ایوان میں مکمل واپسی پر قائل نہ کر سکا۔ پیپلز پارٹی نے علامتی شرکت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ وزیر اعظم اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات تک مؤقف تبدیل نہیں کیا جائے گا۔
ملاقات کے دوران ن لیگ نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو بیان بازی کے خاتمے کی یقین دہانی کرائی، تاہم پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومتی یقین دہانیوں کو ناکافی قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ملاقات میں پیپلز پارٹی کے وفد میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، اعجاز جاکھرانی اور ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شامل تھے، جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی ایاز صادق، رانا ثنااللہ اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، اپوزیشن کی دونوں بڑی اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات میں شدت مستقبل قریب کی پارلیمانی سرگرمیوں پر اثر ڈال سکتی ہے۔