پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےرہنما زین قریشی قومی اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
زین قریشی نے پارٹی کی جانب سے شو کاز نوٹس ملنے پر عہدے سے استعفیٰ دیا۔ زین قریشی نے کہا کہ میں نے پارٹی کی جانب سے بھیجے گئے شو کاز نوٹس کا جواب دے دیا ہے اور شفاف انکوائری اور پارٹی حامیوں کے جذبات کے احترام میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی، بانی پی ٹی آئی اور اپنے والد کا وفادار تھا، ہوں اور رہوں گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف نے منحرف اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے جن میں زین قریشی کا نام بھی شامل تھا۔
واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی زین قریشی کچھ دنوں سے منظر عام سے غائب تھے اور ان کی ہمشیرہ مہر بانو قریشی کی جانب سے زین قریشی سے رابطہ نا ہونے اور ان کو اغوا کیے جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا۔
بعدازاں ویڈیو بیان میں زین قریشی کا کہنا تھاکہ اپنے والد شاہ محمود قریشی کے کہنے پر روپوشی اختیار کی، والد نے لاہور بلایا اور کہا کسی صورت آئینی ترمیم منظورنہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم کی حمایت سے متعلق میرے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، میرا قومی اسمبلی جانا تو دور کی بات میں قریب سے بھی نہیں گزرا۔