رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو 3 نام بھجوادیے ہیں۔ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کیلئے بذریعہ رجسٹرار چیف جسٹس سے 3 نام مانگے گئے تھے۔
26ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججز میں سے ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے کمیٹی کو 3 نام بھجوادیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نئے چیف جسٹس کے لیے جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام بھجوائے گئے ہیں۔
اس سے قبل، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے مکمل طور پر الگ رہنے کا اعلان کیا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری سیاسی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پرپارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے اراکین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانےکی منظوری دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو سینیٹ کے بعد 21 اکتوبر کو قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد وزیراعظم کی ارسال کردہ سمری پر گزشتہ روز صدر مملکت کے دستخط کے نتیجے میں 26ویں آئینی ترمیمی بل قانون بن گیا ہے۔
بعد ازاں، چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا اجلاس آج 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے کنسٹی ٹیوشن روم میں ہوگا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ ملک، سینیٹر اعظم تارڑ اور پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک اور نوید قمر شامل ہیں۔
ان کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بیرسٹر گوہر علی خان، سینیٹر علی ظفر، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا بھی کمیٹی کا حصہ ہیں جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رکن رعنا انصار اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔