وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پاکستانی عوام کی ترقی و خوشحالی اور پاکستان کے معاشی و سیاسی استحکام کے حوالے سے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، آئینی بینچ میثاق جمہوریت کے وژن کی تکمیل ہےآئینی ترمیم سے عوام کو عدالتی نظام سے جلد انصاف ملے گا اور جوڈیشل بینچ کے قیام سے عام آدمی کو سہولت ملے گی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں، انہوں نے کہاکہ یقیناً اس آئینی ترمیم سے عام آدمی، جس کے قانونی معاملات سالوں سے لٹکے ہوئے ہیں، اس کو انصاف نہیں ملتا، خاص طور پر جو وسائل نہیں رکھتا، جس کی کوئی شنوائی نہیں ہے، آئینی ترمیم کی منظوری اور آئینی بینچ کی تشکیل سے اس عام آدمی کو آسانی ہوگی اور اس کے معاملات جلد طے ہونے کی قوی امید ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم 2006 میں لندن میں شہید بینظیر بھٹو اور میاں نوازشریف کے درمیان طے پانے والے میثاق جمہوریت کے وژن کی بھی تکمیل ہے اور اس وژن کی سچائی کی گواہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والے تمام سیاسی زعما سے بے پناہ مشاورت اور ملاقاتیں ہوئیں، جس میں حزب اختلاف اور اتحادی جماعتیں بھی شامل ہیں، یہ بڑی انتھک محنت اور دل کی گہرائیوں سے مشاورت کے بعد ہر ایک شق پر بحث کے بعد یہ مسودہ منظور کیا گیا، یہ عمل مشاورت کی روح کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور استحکام کے لیے بہت موثر اور مثبت ثابت ہوگی، وزیراعظم نے آئینی ترمیم کی منظوری میں معاونت فراہم کرنے پر صدر آصف زرداری، چیئرپیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ،میاں نوازشریف اور مولانا فضل الرحمٰن، ایم کیوایم ، ق لیگ اور آزاد امیدواروں سمیت تمام تمام زعما کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کے اجلاس کے کامیاب انعقاد پر بھی وفاقی کابینہ کو مبارکباد پیش کی اور بھرپور معاونت پر کابینہ ارکان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او پاکستان کے لیے ایک کامیاب کانفرنس ثابت ہوئی، اس سے دنیا میں پاکستان کی شناخت بہتر ہوئی، اس کانفرنس کی کامیابی کے لیے بے پناہ کاوشیں ہوئیں، اس کانفرنس کے انعقاد میں بے شمار مشکلات تھیں جس میں سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی اور سلامتی کا تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 11 سال بعد چین کے وزیراعظم لی چیانگ پاکستان تشریف لائے اور یہ دورہ دو طرفہ طور پر کامیاب ثابت ہوا اور یہ دورہ پاک چین دوستی کو مضبوط کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، انہوں نے کہاکہ ایس سی او کانفرنس میں کئی ممالک کے سربراہان اور نائب سربراہان پاکستان آئے اور کانفرنس کا جامع اعلامیہ جاری ہوا۔
وزیراعظم نے ایس سی او کانفرنس کے لیے وفاقی دارالحکومت میں کیے گئے انتظامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چینی اور روسی وزرائے اعظم سمیت معزز مہمانوں نے اسلام آباد کی خوبصورتی کو سراہا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی میں اب آہستہ آہستہ بہتری اور نکھار آرہا ہے، انشااللہ اب پاکستان تیزی سے ترقی کی طرف رواں دواں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد تک آچکی ہے اور شرح سود میں بھی خاطر خواہ کمی آچکی ہے اور مزید کمی آنے کی بھی توقع ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے ہاتھوں معصوم مسلمان عورتوں اور بچوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان عورتوں اور بچوں کو دن رات قتل کیا جارہا ہے اور اس میں کوئی کمی نہیں آرہی۔
انہوں نے کہاکہ عالمی قوتوں کا آنا جانا ضرور لگا ہوا ہے لیکن سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرار دادوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر کوئی اثر نہیں ہوا بلکہ انہیں تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا گیا ہے، انہوں نے کہاکہ دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں نے اس سے زیادہ دلخراش مناظر نہ کبھی پہلے دیکھے نہ کبھی سنے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مالی امداد کے لیے ہر ممکن کوششیں کررہی ہے، انہوں نے قوم اور مخیر حضرات سے وزیراعظم غزہ ریلیف فنڈ میں زیادہ سے زیادہ عطیات دینے کی بھی درخواست کی ۔