وزیراعظم شہباز شریف کا الیکشن میں اتحادیوں کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی حمایت کا اعلان

فائل فوٹو سوشل میڈیا فائل فوٹو

وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادیوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرکے الیکشن میں اترنے کی حمایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مخالف پاکستان توڑنے کو کوئی کھلونا توڑنے کے مترادف سمجھتا ہے ، پاکستانی سیاستدانوں نے بڑی بڑی قربانیاں دیں۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم کی جانب سے اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں نگران وزیراعظم سے متعلق مشاورت کی گئی۔

سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمان، اتحادی رہنما اختر مینگل، اسلم بھوتانی، اسعد محمود اور حکومت کی طرف سے خواجہ آصف اور اسحاق ڈار اور دیگر عشائیے میں شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اپنے اتحادیوں کو دیے جانے والے عشائیے کے دوران تقریر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگلے مراحل کے لیے اتحادیوں کے درمیان ابھی سے مشاورت ہونی چاہیے کہ الیکشن کیسے لڑنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مخالف پاکستان توڑنے کو کوئی کھلونا توڑنے کے مترادف سمجھتا ہے ، پاکستانی سیاستدانوں نے بڑی بڑی قربانیاں دیں مگر یہ پہلا موقع ہے جب کسی سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نہیں تو کچھ بھی نہیں ، یہی سوچ اسے 9 مئی تک لے گئی جب اس کے جتھے نے فوج، ریاست اور سپہ سالار کے خلاف بغاوت کی۔

وزیر اعظم نے صدر عارف علوی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ صدر نے نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے انہیں خط لکھا ۔ اس تقرری کے لیے 8 دن ہیں ، صدر کے سیکرٹری نے بھی اس خط پر افسوس کا اظہار کیا ہے ، نگران وزیراعظم کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے بات ہوئی ہے ، ہفتے کے روز مزید بات کریں گے ۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے قائدِ حزبِ اختلاف راجہ ریاض کو 12 اگست تک نگران وزیرِ اعظم کا نام دینے کا کہہ دیا۔

صدر مملکت نے وزیراعظم اور راجہ ریاض احمد کو خط لکھا ہے کہ جس میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 ایک اے کے تحت صدر مملکت وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے مشورے سے نگران وزیراعظم کی تعیناتی کرتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store