اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسد عمر کی گرفتاری کالعدم قرار دے کر فوری رہائی کا حکم جاری کردیا

اسد عمر فائل فوٹو اسد عمر

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر کو فوری رہا کرنےکا حکم دے دیا۔اسد عمرکی جانب سے وکیل بابر اعوان ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے اسد عمر کو پرتشدد احتجاج کا حصہ نہ بننےکا بیان حلفی جمع کرانےکا حکم بھی دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دے دی ہے، عدالت نے اسد عمر کو پرتشدد احتجاج کا حصہ نہ بننےکا بیان حلفی جمع کرانےکا حکم بھی دیا ہے۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بیان حلفی کی خلاف ورزی ہوئی تو اسدعمر سیاسی کیریئر بھول جائیں۔عدالت نے اسد عمر کو ٹوئٹس بھی ڈیلیٹ کرنےکی ہدایت کی۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسد عمر کے 2 ٹوئٹس ہیں وہ فوراً ڈیلیٹ کرائیں۔

وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا اگرچہ یہ خبر ہے ،لیکن ہم آپکے حکم کی تعمیل کرینگے.

جسٹس گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس تو ہم نہیں کریں گے۔

عدالت نے حکم دیا کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہ کرنے کا بیان حلفی جمع کرائیں۔

install suchtv android app on google app store