الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت انتخابات بیک وقت کرانے کا فیصلہ کیا: وفاقی وزیر قانون

اعظم نذیر تارڑ فائل فوٹو اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان سنگین معاشی و سیاسی بحران کے دہانے پرکھڑا ہے، ایک شخص کی انا کی بھینٹ 2 اسمبلیاں چڑھ گئیں، الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت الیکشن بیک وقت کرانےکا فیصلہ کیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے نتیجے میں سیاسی حکومت ہوگی، الیکشن کمیشن خود مختارآئینی ادارہ ہے۔

اسلام آباد میں پریس نانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ  کا کہنا تھا  کہ ایک شخص کی انا کی بھینٹ 2 اسمبلیاں چڑھ گئیں، آپ نے تحریک عدم اعتماد سے بچنے کیلئے اسمبلی تحلیل کیں۔

اعظم نذیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت الیکشن بیک وقت کرانےکا فیصلہ کیا، پنجاب کی آبادی ملک کے نصف حصے سے زائد ہے، سول سوسائٹی نے بیک وقت انتخابات کیلئے مہم چلائی ہوئی ہے، پنجاب میں اتفاق نہ ہونے پر نگراں وزیراعلیٰ کا اعلان الیکشن کمیشن نے کیا۔

انھوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کی لپیٹ میں ہیں، پچھلے دورحکومت میں دہشتگرد تنظیموں کو لاکر دوبارہ آباد کیا گیا، پاکستان کی سیاست اورمعیشت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں، ہماری جغرافیائی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

انہوں نےکہا کہ وفاقی اکائیوں میں آبادی کا تناسب مختلف ہے، 372 کے ایوان میں پنجاب کا تناسب سب سے بڑا ہے، الیکشن کمیشن نے سکیورٹی صورتحال پر انتخابات کا شیڈول ملتوی کیا، اپنی انا کی تسکین کے لیے الیکشن کمیشن کے خلاف فتوے لگائے جا رہے ہیں، پچھلےسال ایک صفحہ لہرا کر اسمبلی تحلیل کرنا آئین کی خلاف ورزی نہیں تھی؟

وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھا کہ سیاسی قوتوں کو انتخابات بیک وقت ہونے پر خود سوچنا چاہیے، سیاست کی بنیاد ہی گفت و شنید پر ہے، بدقسمتی سے عمران خان نے پونے 4 سال میں ایک بار اپوزیشن سے مصافحہ نہیں کیا، عمران خان اگر دوبندے بھیج دیں تو ہم بھی دو لوگ بیٹھ جائیں گے، اگر عمران خان گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کرانا چاہتے ہیں تو آئیں ہم تیار ہیں، عمران خان نے 4 سال میں جو کچھ کیا، مل بیٹھے تو سب باتیں ہوں گی، اس سیاسی ہیٹ میں ہونے والے انتخابات خونی ہوں گے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ عمران خان نے اقتدارمیں بیٹھ کر آئین کی جو خلاف ورزیاں کیں اس پربھی اپنے گریبان میں جھانکیں، 2017 کے اختتام پر ہونے والی مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے اعتراضات تھے، پی ٹی آئی نے خود دستخط کیے تھے کہ آئندہ انتخابات ڈیجیٹل مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گے، تمام صوبوں میں ایک ہی مردم شماری پر انتخابات ہوسکتے ہیں، عمران خان مل بیٹھنے کے بجائے لازمی عدالت جائیں گے، جوحکم پہلے آیا اس کے تناسب پر عدالت میں دوبارہ بات ہوگی، ان حالات میں بیک وقت انتخابات ہی حل ہیں۔

install suchtv android app on google app store