جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ فائل فوٹو جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ کسی اور عدالت میں عمل دہرایا گیا تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مظاہرین اور ان کے قائدین کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

ترجمان کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس میں گھسنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ دروازہ کھولنے میں معاونت کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے افراد کی شناخت کی جا رہی ہے۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔وفاقی پولیس کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ دروازہ کھولنے میں معاونت کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ عمران خان کی اسلام آباد کی چار عدالتوں میں پیشی کے موقع پر کارکنان کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی کی گئی تھی۔ اس موقع پر سیکڑوں کارکنان حفاظتی حصار توڑ کر اندر داخل ہوئے اور انہوں نے گیٹ اور سیکیورٹی کیمرے توڑ دیئے۔

کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بھی لگائے گئے۔ عمران خان کی پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت بھی موجود رہی، تاہم کسی ایک رہنما کی جانب سے کارکنوں کو ضبط اور صبر کا مشورہ نہیں دیا گیا۔ عمران خان جب قافلے کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچے اور مراد سعید عمران خان کی گاڑی کی چھت پر موجود تھے۔

واقعہ پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے بھی شدید غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عدالت گھڑی چور کی حاضری کا پوچھ رہی ہے جو اب تک پیش نہیں ہوا، عدالت پوچھ رہی ہے کہ ملزم کہاں ہے؟ جواب ملا وقت کا نہیں بتاسکتے۔ عدالت پوچھ رہی ہے کہ ملزم کس وقت پیش ہوگا، جواب ملا کہ عمران خان سے رابطہ نہیں ہورہا۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ججز کو گالی دھمکی، عدالتوں پر حملہ ، جوڈیشل کمپلیکس کی توڑ پھوڑ کیوں؟۔ ایک شخص آئین عدالتی نظام پر حملہ ہے اور کوئی نوٹس نہیں ؟۔ جب عدالتیں پیشی پر بالائیں گی منتوں پر اُتر آئیں گی تاریخ پہ تاریخ دیں گی تو ایسا تو ہوگا۔!۔

install suchtv android app on google app store