حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے: شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی فائل فوٹو شاہ محمود قریشی

سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور کسی پالیسی میں کوئی تسلسل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تو تمام تجربہ کار ایک ساتھ حکومت میں ہیں اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارا افراط زر چند ماہ میں بڑھ کر 38 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو کہ ہماری حکومت میں ساڑھے 16 فیصد تک تھا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کہنا ناکافی ہے کہ دیوالیہ کے ذمہ دار پچھلی حکومت ہے کیونکہ موجودہ حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور کسی پالیسی میں کوئی تسلسل نہیں ہے، موجودہ حکومت کی ساکھ بہت متاثر ہو چکی ہے جس کی ایک مثال یہ ہے کہ جب ملک کے لیے رعایت لینے کے لیے باہر کسی سے بات کرنی ہوتی ہے تو وہ بات بھی آرمی چیف کرتے ہیں جو کہ وزیر خارجہ کو کرنی چاہیے، مگر ان کی ساکھ اتنی گر چکی ہے کہ کوئی ان کو توجہ نہیں دیتا اور نہ ہی ان کی بات میں اہمیت رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کے یہ حالات ہیں کہ سب سے زیادہ 4 کمزور ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نام لیا جارہا ہے تو یہ جو این اے 157 میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے اس پر باشعور لوگوں کو نگاہ رکھنی ہوگی کیونکہ جب سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مشترکہ حکومت آئی ہے، روپے کی قدر میں 30 فیصد کمی ہوگئی ہے۔

install suchtv android app on google app store