پارلیمنٹ لاجز میں ہی رہنے دیا جائے، پی ٹی آئی ایم این ایز ہائیکورٹ پہنچ گئے

پارلیمنٹ لاجز فائل فوٹو پارلیمنٹ لاجز

پارلیمنٹ لاجز سے رہائشیں خالی کرانے کے خلاف تحریک انصاف کے دو رکن قومی اسمبلی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

حافظہ آباد سے شوکت علی بھٹی اور جھنگ سے امیر سلطان کی جانب سے کمرے خالی کرانے کا نوٹس چیلنج کیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں سیکریٹری قومی اسمبلی اور چیئرمین سی ڈی اے کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سی ڈی اے کے دو اور تین جون کے رہائش خالی کرانے کے لیٹر کو کالعدم قرار دیا جائے، رولز کے مطابق جب تک وہ رہائش خالی رکھنے کے اہل ہیں تب تک رہائش رکھنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ منتخب ممبر قومی اسمبلی ہیں اور سی ڈی اے نے بغیر نوٹس وجہ بتائے رہائش خالی کا کرنے کا نوٹس دیا، جب تک نئے الیکشن نہیں ہوتے قومی اسمبلی فنگشنل ہے اور وہ آفیشل ورک کے لیے رہائش رکھ سکتے ہیں۔

درخواست گزار کے مطابق فیملی رہائش پذیر تھی لیکن زبردست گھر کی چیزیں باہر پھینکی گئیں اور کچھ چیزیں مسنگ بھی ہیں، سی ڈی اے نے غیر قانونی بغیر پراسس کے نوٹس دیے اور زبردستی گھر کا سامان باہر پھینکا۔ درخواست گزار دور دراز علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں رہائش کینسل کرنا اسمبلی کے آفیشل فنگشن روکنے کی کوشش ہے، بطور ایم این اے اہل ہیں اسلام آباد میں اسمبلی کے امور نمٹانے کے لیے کوئی خاص رہائش بھی نہیں ہے۔

install suchtv android app on google app store