وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلی فونک گفتگو کی جس میں انہوں نے روسی صدر کی جانب سے توہین رسالت کے خلاف بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے گزشتہ سال ہونے والی گفتگو کے تسلسل میں دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے توہین رسالت ﷺ کی مخالفت میں ولادیمیر پیوٹن کے بیان کا خیرمقدم کیا۔
PM @ImranKhanPTI held a telephonic conversation with @KremlinRussia_E Vladimir Putin, today.
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 17, 2022
The two leaders fondly recalled their conversations during last year and exchanged views on bilateral cooperation as well as regional and international issues of mutual interest.????? pic.twitter.com/6tMtBrHVmw
یاد رہے کہ روسی صدر نے کہا تھا کہ حضور نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
The PM underscored that Pakistan’s bilateral relationship with Russia was on an upward trajectory, with an increased focus on trade and economic ties and energy cooperation. He reiterated the Government’s resolve for early realization of the Pakistan Stream Gas Pipeline Project.
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 17, 2022
وزیراعظم نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے معاملے کو مسلسل اجاگر کرتے رہے ہیں اور انہوں نے اس کے سنگین اثرات کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کیاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ روس کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت، اقتصادی تعلقات اور توانائی کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران عمران خان نے پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد تکمیل کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے، اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں اور افغانستان سے متعلق معاملات پر رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پُرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت افغانستان کو انسانی اور معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور افغانستان کے عوام کو اس مشکل مرحلہ پر بین الاقوامی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے افغان عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بیرون ملک منجمدافغانستان کے مالی اثاثے بحال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ روسی صدر کے دورہ پاکستان اور خود بھی مناسب وقت پر روس کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔