ڈاکٹر عبدالقدیر کے انتقال پر صدر، وزیر اعظم سمیت دیگر رہنماؤں کا اظہار تعزیت

  • اپ ڈیٹ:
ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان فائل فوٹو ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان

محسن پاکستان اور نامور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان کے انتقال پر سیاسی و سماجی رہنماؤں اور عسکری قیادت کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی اور نامور سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان آج (10 اکتوبر کی) صبح 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اسلام آباد کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں آج صبح ان کی طبیعت بگڑی مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر پوری قوم افسردہ ہے اور صدر، وزیراعظم ودیگر رہنماؤں کی جانب سے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا جارہا ہے۔

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں 1982 سے ذاتی طور پر جانتے تھے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انہوں نے قوم کے دفاع کے لیے ایٹمی صلاحیت پیدا کرنے میں ہماری مدد کی اور ایک عظیم قوم کبھی اس حوالے سے ان کی خدمات کو فراموش نہیں کرے گی'۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر بے حد افسردہ ہوں، ہمیں جوہری طاقت بنانے میں ان کے اہم کردار کے باعث قوم انہیں محبوب رکھتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کی خدمات نے ہمیں جارحیت پسند اور ایک بڑے جوہری ہمسائے سے محفوظ بنایا، پاکستان کے عوام کے لیے وہ ایک قومی ہیرو تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہیں ان کی وصیت کے مطابق فیصل مسجد میں سپردِ خاک کیا جائے گا، میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ 'آج قوم ایک سچے محسن سے محروم ہوگئی ہے جنہوں نے دل و جان سے وطن کی خدمت کی'۔

شہباز شریف نے کہا کہ 'ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انتقال ملک کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں ان کا کردار مرکزی تھا، اللہ ان پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے'۔

install suchtv android app on google app store