طالبان نے افغانستان کی جنگی صورتحال میں ایک اچھا سیاسی کھیل کھیلا اور صبر کا مظاہرہ کیا: شیریں مزاری

شیریں مزاری فائل فوٹو شیریں مزاری

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان کی جنگی صورتحال میں ایک اچھا سیاسی کھیل کھیلا اور صبر کا مظاہرہ کیا۔


کراچی میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے افغانستان کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے فوجی عزائم کے بجائے جیو اکنامکس کافروغ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ سے متاثر رہا، پہلی ترجیح قومی مفاد ہونا چاہیے، پاکستان کوخطے کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر طالبان کی حکومت کوتسلیم کرنا ہوگا۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ طالبان نے دہشت گردی سےمتعلق وعدے پورے کیے تو سی پیک پرعمل درآمد ہوگا، تمام ملکوں کے لیے بلیٹ اینڈ روڈ میں بہت سے مواقع ہیں۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ طالبان نے مشترکہ اور تمام گروہوں پر مشتمل وسیع البنیاد حکومت کا اعلان کیا ہے، افغانستان میں سیاسی حکومت کیسے قائم ہوتی ہے کہ اس کو تسلیم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کابل ایئر پورٹ پرافراتفری نظر آئی، ایئرپورٹ امریکی افواج کے زیر انتظام تھا، طالبان کی حوصلہ افزائی ، مذاکرات اور وسیع البنیاد حکومت قائم کی جائے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ امریکا اور اشرف غنی کو مذاکرات بہت پہلے شروع کردینا چاہیے تھے، طالبان کو عوامی حمایت حاصل تھی وہ عوام میں رہے ہیں، طالبان نے ایک اچھا سیاسی کھیل کھیلا اور صبر کا مظاہرہ کیا۔

install suchtv android app on google app store