شہر قائد میں خاتون کو مبینہ طور زندہ جلانے کا واقعہ، مقتولہ کے بھائی نے اہم سوالات اٹھادئیے۔

شہر قائد میں خاتون کو مبینہ طور زندہ جلانے کا واقعہ، مقتولہ کے بھائی نے اہم سوالات اٹھادئیے۔ فایل فوٹو شہر قائد میں خاتون کو مبینہ طور زندہ جلانے کا واقعہ، مقتولہ کے بھائی نے اہم سوالات اٹھادئیے۔

شہر قائد میں خاتون کو مبینہ طور زندہ جلانے کا واقعہ، مقتولہ کے بھائی نے اہم سوالات اٹھادئیے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں خاتون کو مبینہ طور پر زندہ جلاکرقتل کردیا گیا، خاتون کی شناخت مقتولہ کنول کےنام سے ہوئی، مقتولہ کے بھائی نےشارع فیصل تھانے مقدمہ درج کرادیا ہے۔

شارع فیصل تھانے میں قتل کا مقدمہ دفعہ تین سو دو کے تحت درج کیا گیا، مدعی مقدمے نے الزام عائد کیا کہ اکتیس جولائی کو سوتیلی والدہ، بھائی اور سگے والد نے مل کر کنول کو جلایا، میری بہن پر پہلے بھی تشدد کے واقعات ہوتے رہتے تھے۔

مقتولہ کے بھائی اور مدعی مقدمہ عبدالقادر نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کا کہنا ہے کہ میری بہن نے خود کو آگ لگائی، پولیس کہتی ہے کہ یہ بیان خود مقتولہ نے مرنے سے قبل دیا۔

عبدالقادر نے پولیس کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میری بہن توجل چکی تھی، وہ کیسے بیان دے سکتی تھی؟ اس کا جسم اور ہونٹ مکمل طور پر جل چکا، فنگر پرنٹ کہاں سے آئے؟۔

مقتولہ کے بھائی نے بتایا کہ آج دوپہر بہن کا پوسٹ مارٹم کرالیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد صورت حال مزید واضح ہوجائےگی۔

install suchtv android app on google app store