سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا پر فرد جرم عائد

سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا پر فرد جرم عائد فائل فوٹو سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا پر فرد جرم عائد

احتساب عدالت نے کڈنی ہلز ریفرنس میں سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں کڈ نی ہلز ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے دوران سماعت پیپلزپارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا سمیت دیگرملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

عدالت کی جانب سے ملزمان کو فرد جرم کی کاپی فراہم کی گئی جبکہ تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

احتساب عدالت نے نیب کے گواہان نثار مگسی اور شیخ کمال کو بیانات قلمبند کرنےکیلئے آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے نوٹسزجاری کر دیے اور کیس کی سماعت 13جولائی تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے رواں سال جنوری میں کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا کو ملزم نامزد کیا گیا تھا، دیگر ملزمان میں اعجاز ہارون، ندیم حکیم مانڈوی والا، عبدالقادر شیوانی، عبدالقیوم، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود شامل ہیں۔

جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکاؤنٹس سےملیں، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، انھوں نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، بعد میں پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شئیر خریدے، کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی ہی جعلی اکاؤنٹس سے تھی۔

احتساب عدالت میں پیش کردہ نیب ریفرنس کے مطابق سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ جعلی اکاؤنٹس سے وصول ہوئے، سلیم مانڈوی والا اور ندیم مانڈوی والا نے رقم سے منگلا ویو کمپنی کے شیئر خریدے، یہ شیئرز بے نامی طارق محمود کے نام پر خریدے گئے۔

install suchtv android app on google app store