کلبھوشن کیس میں بھارت کے اوچھے ہتکھنڈوں ایک بار پھر بے نقاب

کلبھوشن کیس فائل فوٹو کلبھوشن کیس

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کلبھوشن کیس میں بھارت کے اوچھے ہتکھنڈوں کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کلبھوشن کیس میں پاکستانی پارلیمان سے منظور ہونے والی قرارداد پر بے بنیاد باتیں کر کے عالمی عدالت کے خلاف ہزرہ سرائی کررہے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’قومی اسمبلی سے منظور عالمی عدالت بل پربھارتی بیان دیکھا، پاکستان عالمی عدالت کے فیصلے کے تناظرمیں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور قانون کے مطابق اقدامات کررہا ہے‘۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں،افسوس بھارتی حکومت عالمی عدالت کے فیصلے کو غلط انداز سے بیان کررہی ہے جبکہ عالمی عدالت نے اپنے فیصلے کے پیرا 147 میں صورت حال واضح طور پر بیان کی اور واضح لکھا کہ پاکستان کلبھوشن کی سزا پر نظرثانی کیلئے مذکورہ طریقہ کار اختیار کرے‘۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق عالمی عدالت کے فیصلے کا پیرا 146 مکمل وضاحت کے ساتھ ہے، جس کے تحت پاکستان نےکلبھوشن کو پاکستانی عدالتوں میں نظرثانی کاحق دیا ہے، فیصلے کے پیرا 118 میں عالمی عدالت نے بھارت سے عمل میں نیک نیتی کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت بھارت اس بات کا پابند ہے کہ وہ کلبھوشن کے لیے قانونی نمائندگی کا بندوبست کرے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ’افسوس بھارت وکیل کی تقرری روکنےکیلئے دانستہ مہم چلا رہا ہے،پاکستان کو بھارت کی منفی سوچ پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا، جس میں حکومت نے ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کلبھوشن کیلئے وکیل فراہم کرنے کی درخواست کی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’عدالت نے بارہا بھارت کو پوزیشن واضح کرنےکیلئے مدعو کیا مگر وہاں سے کوئی نمائندہ شریک نہ ہوا، بھارت دانستہ طور پر عدالتی عمل پربھی سیاست کر رہا ہے‘۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت پاکستان کی قانونی معاونت سے فائدہ اٹھانے سے انکاری ہے، بھارتی بیانات پاکستان کی کوششوں کو نقصان پہنچانےکی کوشش ہیں، بھارت اپنے جاسوس کے معاملے پر عالمی عدالتی فیصلے کو بدنام کرنےکی سازش کر رہا ہے‘۔

install suchtv android app on google app store