قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی، اجلاس ملتوی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی تقریر فائل فوٹو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی تقریر

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی کے سبب اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس 20 منٹ کے لیے معطل کردیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنا چوتھا بجٹ پیش کرفیا ہے، بجٹ کا باعث ریلیف ہونا چاہیے لیکن یہ بجٹ انتہائی باعث تکلیف ہے۔

شہباز شریف کی تقریر شروع ہوتے ہی حکومتی اراکین نے احتجاج شروع کردیا اور ایوان میں شور شرابا شرابا شروع ہو گیا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اگر عوا کی جیب خالی ہے تو پھر بجٹ کے تمام اعدادوشمار جعلی ہیں، دن رات ریاست مدینہ کا ذکر کرنے والے اور مثال دینے والے حکومت حکمران کاش غربت کی لکیر سے نیچے بسنے والے کروڑوں پاکستانیوں کو کاش مدد کا ہاتھ بڑھاتے، کاش وہ یتیم اور بیواؤں کی دعائیں لیتے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس بجٹ میں ترقی اور خوشحالی آئی ہے تو وہ ترقی کس کی ہے، کیا وہ ترقی بنی گالا کے محلات کی ہے، کیا وہ ترقی امیروں اور حواریوں کی ہے، عوام غربت، بیروزگاری اور مفلسی میں جھلس گئے ہیں اور ان کو ایک وقت کی روٹی نصیب نہیں ہے، اس بجٹ میں معاشی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے۔

ایوان میں ہنگامہ آرائی کے سبب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہباز شریف کو تقریر سے روک دیا اور اجلاس کی کارروائی کو کچھ دیر کے لیے معطل کردیا۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت اور اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سنیں اور دونوں جانب کے وہپ سے کہا کہ اس حوالے سے معاملات طے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سنجیدہ نوعیت کا اجلاس ہے، براہ مہربانی ایک دوسرے کو سنیں، اس طرح نہیں ہو سکتا۔

اسد قیصر نے کہا کہ میں اجلاس کی کارروائی 20 منٹ کے لیے ملتوی کرتا ہوں، آپ بیٹھ کر طے کریں کہ کیا طریقہ کار کرنا ہے۔

install suchtv android app on google app store