پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا

 پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا فائل فوٹو پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا

بلدیاتی اداروں کے متعلق پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر حکومت دفاتر میں نہیں جانے دے رہی تو کسی کے گھر میں یا گراؤنڈ میں اجلاس بلا لیں۔ آپ خود کام نہیں کرنا چاہتے۔ سپریم کورٹ نے بحالی کا حکم دے دیا مگر بلدیاتی نمائندگان نے کچھ نہیں کیا۔

سپریم کورٹ میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا بلدیاتی اداروں کے نمائندگان نے اجلاس بلانے کی کوشش کی مگر حکومت اجازت نہیں دے رہی۔ ہمارے خلاف فوجداری مقدمات بنا دیئے گئے۔

درخواستگزار نے کہا ہمیں پنجاب حکومت کچھ کرنے دے تو ہم کریں۔ اجلاس بلانے کی کوشش کی مگر حکومت اجازت نہیں دے رہی۔ ہمیں نہ تو دفاتر جانے کی اجازت ہے نہ فنڈز دیئے جارہے ہیں۔

سپریم کورٹ کا حکم 31 مارچ کو پنجاب حکومت کو پہنچا دیا گیا تھا۔ اب تک کسی کو لوکل گورنمنٹ آفس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

چیف جسٹس نے کہا پنجاب حکومت کی طرف سے غلطی ہو رہی ہے پر اب تک آپ نے کیا کیا؟ پنجاب حکومت کو بس فیصلے کی کاپی بھجوا کر آپ بیٹھ گئے؟ بلدیات کا کام کرنے کیلئے آپ کو حکومت سے ریڈ کارپٹ چاہیے؟

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔

install suchtv android app on google app store